
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمہوری جماعتیں ناکام ہوں گی تو کوئی اور طاقت ہماری جگہ لے گی، کوئی اور قوت جگہ لے تو یہ ملک کیلیے نقصان دہ ہوگا۔
لوکل کونسل ایسوسی ایشن آف بلوچستان کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں نفرت اور تقسیم والی سیاست سے متعلق اب سوچنا ہوگا، عوام کے مسائل کو محنت سے مل کر حل کرنا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ لوگ گراس روٹ کے مسائل جانتے ہیں، آپ کے پاس لوکل ایشوز کی نشاندہی کی صلاحیت ہے، صوبے کا بجٹ کیا ہونا چاہیے لوکل باڈی نمائندگان سے بھی پوچھنا چاہیے لیکن اسلام آباد میں بیٹھے بابو کو نہیں پتا مسائل کیا ہیں،وہ خود کام کرتے ہیں اور نہ ہی کسی کو کرنے دیتے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں ہماری حکومت بنی تو پبلک پارٹنرشپ منصوبے لائیں گے جس کے ذریعے مقامی طور پر بجلی کے منصوبے لگائیں گے، ہماری حکومت آئی تو پبلک پارٹنر شپ میں گرین پارک منصوبے لائیں گے۔
انہوں نے شکایت کی کہ سیلاب متاثرین کی مناسب مدد نہیں کی گئی، موسمیاتی تبدیلی سے سندھ اور بلوچستان بہت متاثر ہوئے، اس کی وجہ سے دونوں صوبوں کو بہت نقصان ہوا، مستقبل میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلیے اقدامات کریں گے، موسمیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہے سب کو مل کر نمٹنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مستقبل سے متعلق تیاری کرنی ہے روزگار بھی پیدا کرنا ہے، ہمیں اپنے ترقیاتی پلان پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخوا میں احساس محرومی ہے جنہیں ختم کرنے کیلیے توجہ دینا ہوگی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ملک جس طریقے سے چل رہا ہے اس طریقے سے نہیں چلا سکتے، آپس کی لڑائیوں کے علاوہ کسی کے پاس وقت نہیں، عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب کے وقت دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوئی، دنیا پاکستان میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلیے تیار تھی لیکن افسوس وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اس میں دلچسپی نہیں لی۔