
امریکی محکمہ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ 17 اکتوبر سے ابتک عراق اور شام میں امریکی اڈوں پر تقریباً 58 حملے ہو چکے ہیں۔
پینٹاگون کی نائب ترجمان سبرینا سنگھ نےیومیہ پریس کانفرنس میں امریکی اڈوں پر حملوں کے بارے میں تازہ ترین معلومات دیں۔
سنگھ نے بتایا کہ”17 اکتوبر سے اب تک ہمارے فوجیوں پر 58 حملے ہو چکے ہیں، جو کہ ناکام رہے ہیں۔ ان میں بنیادی ڈھانچے کو کوئی قابل ذکر نقصان نہیں پہنچا اور نہ ہی ہمارا کوئی فوجی شدید زخمی ہواہے۔ہمارے تمام زخمی فوجی اپنے فرائض پر لوٹ آئے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ”اب تک تقریباً 58 حملے ہو چکے ہیں۔ یعنی عراق میں 27 اور شام میں 30 تا 31 حملے ہوئے ہیں۔”
نائب ترجمان نے کہا کہ ہم ان الزامات کو نہیں مانتے کہ خطے میں امریکی اڈوں پر حملوں کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
"میرا خیال ہے کہ آپ نے گزشتہ تین حملوں پر ہمارے ردعمل کا مشاہدہ کیا ہو گا۔ ان میں سے ایک میں ایک محفوظ گھر میں کام کرنے والے کمانڈ اینڈ کنٹرول یونٹ کو، جبکہ دوسری 2 کاروائیوں میں ہتھیاروں کے گودام اور تربیتی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔”
اگر مزید حملے کیے گئے تو ہم قطعی طور پر خود تعین کردہ مقام اور وقت پر اس کا جواب دیں گے اور اب امریکی فوجی ٹھکانوں پر حملوں میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔