ایک ہی گھر میں رہنے والا دنیا کا سب سے بڑا خاندان

موجودہ دور میں جب مشترکہ خاندانی نظام کی جڑیں کمزور ہو رہی ہیں وہیں ایک خاندان ایسا بھی ہے جس کے 199 افراد ایک ہی گھر میں رہتے اور ایک ساتھ کھانا کھاتے ہیں۔
مشترکہ خاندانی نظام ہمارے معاشرے بالخصوص برصغیر کا ایک خوبصورت جزو رہا ہے جو آج بھی کسی نہ کسی صورت موجود ہے، لیکن زندگی کے بدلتے طور طریقوں اور مغرب کی بے جا تقلید سے صدیوں سے رائج جہاں بیشتر روایات نے دم توڑا وہیں جوائنٹ فیملی سسٹم بھی کمزور ہونا شروع ہو گیا تاہم یہ بات آپ کے لیے حیرانگی کا باعث ہو کہ اس پُرفتن دور میں ایک خاندان ایسا بھی ہے جس کے 10، 20 نہیں بلکہ 199 افراد ایک چھت تلے رہ رہے ہیں۔
موجودہ دور میں نایاب ہوتی جوائنٹ فیملی سسٹم کی یہ نادر مثال ہمیں بھارت میں نظر آتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست میزورام کے گاؤں بکتونگ میں دنیا کے سب سے بڑے خاندان کا گھر ہے جس کے 199 افراد ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہیں۔ یہ نہ صرف خوش دلی سے ایک ساتھ رہتے بلکہ ایک ہی دستر خوان پر کھانا کھاتے اور روزانہ کام کاج سے لے کر کمائی، خوراک سب آپس میں تقسیم کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق زیونا اس فیملی کے سرپرست تھے جن کی 38 بیویاں، 89 بچے اور 36 پوتے پوتیاں، نواسے نواسیاں ہیں۔
زیونا کا انتقال 2021 میں 76 سال کی عمر میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی وجہ سے پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوا۔ تاہم ان کا خاندان اب بھی بکتونگ کی پہاڑیوں میں تعمیر کیے گئے کمپلیکس زیونا میں ایک ہی چھت کے نیچے رہ رہا ہے۔ زیونا کے کچھ بچے شادی شدہ ہیں اور کئی بیٹوں کی ایک سے زیادہ بیویاں ہیں۔ یوں خاندان کے ارکان کی مجموعی تعداد اب 199 ہے۔