نگراں وزیر اعطم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ریاست پاکستان اتنی تگڑی ہے ایک نہیں سو سال تک کالعدم ٹی ٹی پی سے لڑے گی، لیکن کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
نگراں وزیر اعظم کی زیرِ صدارت خیبر پختونخوا سے متعلق امور پر اجلاس ہوا جس میں انہیں صوبے میں امن و امان کی تازہ صورتحال سے متعلق اور درپیش مالی مسائل پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ امن و امان کیلیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں، کے پی پولیس اور سی ٹی ڈی کی مضبوطی کیلیے اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پولیس اور انتظامیہ کی کوششیں قابل تعریف ہیں، کسی تنظیم یا جتھے کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ نگراں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پولیس کو جدید آلات سے لیس کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں افواج اور پولیس نے لازوال قربانیاں دیں، پوری قوم سکیورٹی فورسز اور پولیس کے ساتھ کھڑی ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیلیے کوشاں ہیں۔
اجلاس میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے بروقت اقدامات سے ڈالر کی قیمت میں کمی آئی، اسمگلنگ اور کرپشن کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا، اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام میں فوج کی مدد لائق تحسین ہے۔
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو واپس بھیجا جا رہا ہے، یہ خیال رکھا جائے کہ قانونی طور پر مقیم لوگوں کو کوئی دشواری نہ ہو۔