
ملک کی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ڈالر کو اسکے اصل ریٹ کی طرف لانے کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایسے میں جہاں آرمی چیف کی کرنسی ڈیلرز کے ساتھ میٹنگ ہوئی وہیں اب ایک اور 2 منٹ کی میٹنگ کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ سینیئر صحافی کامران یوسف نے اپنے وی لاگ میں انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد میں ملک کی اہم ترین شخصیت نے منی ایکسچینجرز کو کہا ہے کہ یا تو ڈالر 250 پر لے آئیں ورنہ نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہیں۔
صحافی کے مطابق اہم شخصیت کی جانب سے نامی گرامی ‘منی ایکسچینجرز’ کو میٹنگ کے لیے اسلام آباد بلایا گیا۔ اس میٹنگ کے بارے میں منی چینجرز کا خیال تھا کہ بہت اچھی میٹنگ ہو گی اور ہم اپنی تجاویز بھی دیں گے مگر ان کی تمام امیدوں پر پانی پھر گیا۔ میٹنگ میں جب سب مطلوبہ لوگ پہنچ گئے تو ایک شخص وہاں آیا اور کہا کہ ہم نے آپ کو اس لیے بلایا ہے کہ ہمارے مطابق ڈالر کی اصل قیمت 250 روپے ہے۔ ڈالر کو 250 روپے تک لے کر آنا ہے اور اگر اس پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو نتائج کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے۔ یہ پیغام دے کر وہ اہم اہلکار بغیر کوئی بات سنے وہاں سے چلے گئے۔ میٹنگ کا دورانیہ بس 2 منٹ کا تھا۔ میٹنگ کے شرکا کا خیال تھا کہ میٹنگ لمبی چلے گی اور انہیں بھی کچھ بات کرنے کا موقع ملے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ بعد ازاں جن لوگوں کے توسط سے اس میٹنگ کو ارینج کیا گیا تھا وہ لوگ شرکاء کی جانب سے دوبارہ ملنے کا پیغام لے کر اہلکار کے پاس گئے تو انہوں نے ملنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ جو پیغام ان کو دینا تھا وہ دے دیا ہے۔ اس پر عمل درآمد نہیں کریں گے تو خود ذمہ دار ہوں گے۔
اس کے علاوہ ایک اور میٹنگ بھی ہوئی جس میں اندازہ لگایا گیا کہ حقیقی ایکسچینج ریٹ 250 روپے ہونا چاہئیے۔ جب کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 333 روپے سے گر کر بتدریج 296 روپے تک آ گئی۔