
امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے پاکستان الزبتھ ہورسٹ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے آئندہ انتخابات آئین کے مطابق اور وقت پر دیکھنا چاہتا ہے۔
اقوامِ متحدہ نیویارک میں پاک امریکا تعلقات سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے الزبتھ ہورسٹ نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے۔ پاکستان کےعوام اپنے نمائندے انتخاب کے ذریعے چن سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستان میں کسی مخصوص جماعت یا شخصیت کو سپورٹ نہیں کرتا۔ پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی چاہتے ہیں۔
امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ نے کہا کہ افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا پاکستان کے تعلقات کا ازسرنو جائزہ لیا گیا۔ پاکستان اور امریکا کے خطے میں مشترکہ مفادات ہیں۔ ہم پاکستان کو اپنا اتحادی تصور کرتے ہیں۔
الزبتھ ہورسٹ نے کہا کہ پاکستان کی تمام اہل جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے۔ میڈیا کو پاکستان کے آئندہ انتخابات کی مکمل مانیٹرنگ کی اجازت ہونی چاہیے۔
امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ نے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال پرتشویش ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے سے کچھ بہتری آئی ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف معاہدوں کا پاس کرنا ہوگا۔ امریکا پاکستان سےمعاشی اور دفاعی معاملات پر بات کر رہا ہے۔
امریکا کی سابق سفیر رابن رافیل نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کوسنگین قراردیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال کی ذمہ داری تمام فریقین پرعائد ہوتی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کو بھی صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
سابق امریکی سفیررابن رافیل نے کہا کہ احتجاجی سیاست کے بجائے بات چیت سے مسائل کا حل چاہتے ہیں