امریکی ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ آخری معرکے کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)، حساس ادارے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے گرینڈ آپریشن کیلیے کمر کس لی ہے۔
ذرائع کے مطابق ذخیرہ اندوزی کرنے والی ایکسچینج کمپنیز اور افراد کی نشاندہی کر کے فہرستیں تیار کر لی گئی، ایف آئی اے اور حساس اداروں نے کمپنیوں کا دو سالہ ڈیٹا بھی حاصل کر لیا۔
غیر معمولی تعداد میں ڈالر لینے والوں کی بھی فہرست تیار کر لی گئی۔ ایف آئی اے اور حساس اداروں نے بینکوں سے لاکرز مالکان اور سامان کی تفصیلات بھی جمع کرنا شروع کر دیں۔ تحقیقاتی ایجنسی اور اسٹیٹ بینک کو اطلاعات ہیں کہ ڈالر کی بڑی تعداد بینک لاکرز میں ذخیرہ ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے ڈالر ریکوری آپریشن میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے بینک لاکرز کو اسکین کر سکیں گے، کریک ڈاؤن سے ڈالر کی قدر میں بڑی کمی کا یقین ہے۔
گزشتہ روز نگراں وفاقی حکومت نے امریکی ڈالر، چینی، کھاد اور پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے ایف ائی اے کو بھی اختیارات فراہم کر دیے تھے۔
نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کی صدارت میں اجلاس کے بعد ایف آئی اے کو کارروائیوں احکامات جاری کیے گئے۔ جاری کردہ مراسلے میں بتایا گیا کہ تمام زونل ڈائریکٹرز روزانہ کی بنیاد پر صبح 10 بجے رپورٹ بھیجیں گے۔
مراسلے کے مطابق امریکی ڈالر و دیگر غیر ملکی کرنسی کی تمام ایگزٹ اور انٹری پوائنٹس پر ایف آئی اے کارروائی کر سکے گی۔ تمام زونل ڈائریکٹر کو روزانہ کی بنیاد پر متعلقہ فارم کے ذریعے تفصیلات ہیڈ کوارٹر فراہم کرنے کا حکم دیا گیا۔
اسمگلنگ کے خلاف کاروائیوں کے حوالے سے اینٹی منی لانڈرنگ ڈائریکٹریٹ سے انسپیکٹر فوکل پرسن مقرر کر دیا گیا۔ ایف آئی اے نے تمام زونل ڈائریکٹرز کو بھی ایک فوکل پرسن مقرر کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔