‘آفتاب اقبال نے میرے بدترین وقت میں مجھے شو سے نکالا’

اینکرپرسن آفتاب اقبال کے اپنی ٹیم کے ساتھ برے رویے کے حوالے سے تنازعات سامنے آتے رہتے ہیں تاہم اب باقاعدہ طور پر ملک کے معروف کامیڈین اور آفتاب اقبال کے شوز کے ٹیم ممبر ہنی البیلا نے اس حوالے لب کشائی کی ہے۔ آفتاب اقبال نے ایک شو میں ہنی البیلا پر یہ الزام لگایا تھا کہ انہوں نے بیماری کا بہانہ بنا کر میرا شو چھوڑ دیا تھا حالانکہ ان دنوں وہ فیصل آباد میں کریم کمپنی کا ایک پروگرام چلا رہے تھے۔ اس الزام کے جواب میں ہنی البیلا کا کہنا تھا کہ آفتاب اقبال نے مجھ پر پروگرام کو برباد کرنے کا الزام لگایا اور میری بگڑتی صحت اور خراب مالی حالت کی پروا کیے بغیر مجھ سے کہا کہ اب ہم مزید ایک ساتھ کام نہیں کر سکتے۔ انہیں میں نے نہیں چھوڑا بلکہ انہوں نے مجھے شو سے نکالا۔ کہانی سناتے ہوئے انہوں نے کہامیری ریڑھ کی ہڈی میں مسئلہ تھا اور میری دائیں ٹانگ اس سے متاثر ہو رہی تھی۔ حتیٰ کہ مجھے چلنے پھرنے میں بھی پرابلم ہونے لگی۔ وزن بھی بہت بڑھ گیا تھا۔ ڈاکٹر کو چیک اپ کروایا تو مجھے آپریشن کا کہا گیا۔ ڈاکٹر کی کوشش تھی کہ آپریشن نہ ہو۔ فزیوتھراپی بھی کروائی۔ میں وہیل چیئر پر آ گیا تھا۔ میں نے ایک ہفتے کے لئے کام سے چھٹی لے لی کیونکہ میں واقعی بہت بیمار تھا۔ اس دوران میری ایک شو کی بہت پرانی کمٹمنٹ تھی۔ میرا علاج بھی چل رہا تھا اور کام سے فراغت بھی تھی۔ ان کی مجھے کال آئی کہ شو ہے اور آپ کو ایڈوانس بھی پہلے سے دے چکے ہیں تو فلاں تاریخ کو فیصل آباد میں پروگرام ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ ٹھیک ہے۔ میری حالت کچھ اچھی نہیں تھی اور میں چھڑی کے سہارے سے چلتا تھا۔ چونکہ ایڈوانس لیا ہوا تھا تو انکار کرنا بھی مناسب نہیں تھا۔ اس قدر طبیعت ناساز تھی کہ میرا بڑا بھائی اور ایک نوجوان لڑکا جو میرے پاس ملازم تھا وہ دونوں میرے ساتھ شو کے لیے فیصل آباد گئے۔ حالانکہ پہلے کبھی گھر سے کسی کو ساتھ لے جانے کی نوبت نہیں آئی تھی۔
میں شو کے لیے سٹیج پر گیا۔ مشکل سے 15 منٹ کی پرفارمنس تھی۔ میں نے اس کے لئے اپنی چھڑی کو ہی ایک کردار بنا لیا۔ لوگوں نے دیکھا، تالیاں بجائیں اور تعریف کی۔ انہوں نے میری حالت دیکھ کے مجھے بولا کہ آپ بتا دیتے کہ آپ اس حالت میں آئے ہیں۔ میں نے بولا کہ آپ سے کمٹمنٹ کی ہوئی تھی۔ وہاں کھانا بھی نہیں کھایا اور معذرت کر کے سیدھا گاڑی میں جا کر بیٹھا اور ہم گھر آ گئے۔
آفتاب اقبال کو معلوم پڑا تو انہوں نے کہا کہ پیر سے ریکارڈنگ پر آؤ۔ دن بہ دن میری حالت خراب ہو رہی تھی اور تکلیف بڑھتی جا رہی تھی لیکن میں وہیل چیئر پر ریکارڈنگ کے لیے چلا گیا۔ سٹوڈیو میں گیا اور وہیل چیئر پر ہی اپنا سیگمنٹ ریکارڈ کروایا۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ آپ کے ساتھ اکیلے میں بات کرنی ہے۔ ان کے آفس میں گئے تو انہوں نے کہا کہ جب چھٹی پر تھے تو آپ فیصل آباد گئے تھے؟ میں نے جواب دیا کہ جی گیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیوں گئے تھے تو میں نے بتایا کہ میری ایک پرانی کمٹمنٹ تھی اور مجھے دو اڑھائی ماہ قبل پیشگی ادائیگی کی جا چکی تھی۔ آفتاب اقبال نے کہا کہ آپ نے میرا شو برباد کرنے کی کوشش کی ہے۔ میں ان کی بات پر خاموش رہا۔ انہوں نے کہا کہ اب آئندہ ہم ایک ساتھ کام نہیں کر سکتے۔ تو میں نے انہیں کہا کہ ٹھیک ہے اور میں وہاں سے نکل آیا۔