خاتون نے سوتیلے بچے کو کتے کے پنجرے میں رہنے پر مجبور کر دیا
امریکا میں ایک سوتیلی ماں نے 9 سالہ معصوم بچے کو کئی ماہ تک کتے کے پنجرے میں رہنے پر مجبور کر دیا تھا، جس پر عدالت کی جانب سے سے قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست شمالی کیرولائنا کی ڈیوڈسن کاؤنٹی میں لیکسنگٹن سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون 30 سالہ سارہ اسٹر کو اپنے نو سالہ سوتیلے بیٹے کو ’ڈاگ لاٹ‘ میں باہر رہنے پر مجبور کرنے پر سزا سنائی گئی ہے۔
خاتون نے سوتیلے بیٹے کو کتے کے پنجرے میں مہینوں تک رہنے پر مجبور کیا، پولیس نے 19 اکتوبر 2022 کو پڑوسی کی اطلاع پر سوتیلی ماں سمیت لڑکے کے والد جوناتھن اسٹر اور گھر کی مالکہ اور خالہ شیلی لوسیل بارنس کو گرفتار کر لیا تھا، پولیس کو معلوم ہوا کہ بچے کو اپریل سے پنجرے میں بند کیا جا رہا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بچے کو گھر سے باہر سخت سردی میں بہت بری حالت میں پنجرے میں قید رکھا جاتا تھا، بچے کو بازیاب کرتے وقت وہ ننگے پاؤں تھا۔
خاتون نے منگل کو بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے دو سنگین الزامات کا اعتراف کیا، بچے کو شدید جسمانی چوٹ بھی آئی تھی، عدالت نے دونوں الزامات ثابت ہونے پر خاتون کو 9 سے 12 سال تک کی قید کی سزا سنائی۔
جج نے حکم دیا کہ خاتون کی دماغی صحت کا جائزہ بھی لیا جائے اور اس کا علاج شروع کیا جائے اور غصے سے نمٹنے کے لیے خاتون کونسلنگ کی خدمات بھی حاصل کریں گی۔ جج نے اس کے ڈی این اے سیمپل جمع کروانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وہ متاثرہ بچے سے رابطہ نہیں کر سکے گی۔
گھر پر پولیس چھاپے کے وقت خاتون کی گود میں 8 ماہ کا بچہ تھا، جب کہ ایک کمرے میں بستر کے نیچے بھی ایک 4 سالہ بچہ ملا، پولیس کے مطابق خاتون کی سات اور آٹھ سال کی 2 بیٹیاں اسکول میں تھیں۔ پولیس نے پانچوں بچوں کو محکمہ سماجی خدمات کی تحویل میں دے دیا ہے۔ دوسری طرف عدالت نے بچے کے باپ اور ان کی خالہ کے خلاف الزامات خارج کر دیے