
لاہور میں 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ میں ملوث پی ٹی آئی کے 22 رہنماؤں اور 268 کارکنوں کو پولیس کی درخواست پر عدالت نے اشتہاری قرار دے دیا۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے جن 22 رہنماؤں کو عدالت کی طرف سے اشتہاری قرار دیا گیا ہے، ان میں میاں اسلم اقبال،حماد اظہر، فرخ حبیب، زبیر خان نیازی، اعظم خان سواتی، مراد سعید، علی امین گنڈا پور، اسد زمان چیمہ،حسان نیازی، امتیاز احمد شیخ، حافظ فرحت عباس، واثق قیوم، غلام عباس، علی حسن، عظمی خان، علیمہ خان، عندلیب عباس، احمد خان نیازی اور کرامت علی کھوکھر شامل ہیں۔
عدالت نے 268 پی ٹی آئی کے کارکنوں کو بھی اشتہاری قرار دے دیا ہے
پولیس کا کہنا ہے کہ ان کو باربار تفتیش میں شامل ہونے کے لیے بلوایا گیا لیکن ملزمان شامل تفتیش نہیں ہوئے۔
دوسری جانب کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤگھیراؤ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس میں پی ٹی آئی کے 4 رہنماؤں کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤگھیراؤ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس میں پی ٹی آئی کے 4 رہنماؤں کےناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عدالت نے فہیم خان، اکرم چیمہ، راجہ اظہر اور عدیل احمد کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چاروں رہنماؤں کے خلاف تھانہ شاہ فیصل کالونی میں مقدمہ درج ہے، پولیس نے چاروں رہنماؤں کو مفرور قرار دیا تھا۔
ادھر پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 اور10 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کیس میں سابق مشیر قانون عارف یوسف جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
ضمانت خارج ہونے پر تحریک انصاف کے رہنما عارف یوسف کو کل کمرہ عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔
آج انسداد دہشت گردی عدالت نے عارف یوسف جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، عارف یوسف پرویز خٹک دور حکومت میں مشیر قانون تھے۔