مصر کی کفر الشیخ یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت کی فیکلٹی کے طلبہ و طالبات نے ایسا روبوٹ ڈیزائن کیا ہے جو ایپ کے ذریعے کنٹرول کر کے یونیورسٹی کیمپس میں امتحانی پرچے تقسیم کر سکتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یونیورسٹی کے پروفیسر محمد عبدو قاسم کی رہنمائی میں 12 طلبہ و طالبات کی ٹیم میں سے ایک احمد راغب ابراہیم الشناوی نے بتایا ہے کہ ہمارا وژن ایسا پروجیکٹ تیار کرنا تھا جو یونیورسٹی کے لیے براہ راست کام آئے۔
احمد راغب نے بتایا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے تحت روبوٹ آپریٹنگ سسٹم(آر او ایس) سے چلنے والا یہ شاہلکار یونیورسٹی کی مختلف عمارتوں میں کاغذات اور دستاویزات کی ترسیل کے عمل میں بھی پیش پیش رہے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ روبوٹ کے مجموعی طور پر دو ماڈلز ہوں گے ابتدائی طور پر اس میں مختلف راستے اور فاصلے کا تعین اور ٹریفک کے حوالے سے مشین لرننگ سسٹم نصب ہوگا۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے طلباء کی ٹیم میں شامل ایک اور طالب علم حنین محمد کمال محمد نے مزید کہا ہے کہ ہم نے روبوٹ میں کمپیوٹر ویژن ماڈل شامل کیا ہے جو سڑک پر موجود علامات جیسے موڑ کے اشارے، رکنے کے نشانات اور پیدل چلنے والوں کے ضوابط کو سمجھتا ہے۔
اس روبوٹ میں نیوی گیشن سسٹم کے تحت یونیورسٹی کے راستوں کا تعین کیا جائے گا جس سے اس کی کارکردگی مزید بہتر ہو گی۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اس روبوٹ سے کثیر جہتی فوائد حاصل کئے جائیں گے جیسا کہ یونیورسٹی کے مختلف کیمپس میں کاغذات کی ترسیل کے ساتھ محنت اور وقت کی بچت ہو گی۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لاتے ہوئے یہ روبوٹ یونیورسٹی کے اندر تیز رفتار اور غلطی سے پاک ترسیلات کو یقینی بنانے میں اہم ثابت ہو گا۔ روبوٹ ساز ٹیم کے رکن علاء الدین جمال عباس عبدل حامد نے بتایا ہے کہ یہ روبوٹ یا اس جیسے دوسرے سسٹمز مستقبل قریب میں یونیورسٹی کیمپس میں بہت سی ملازمتوں کے تناظر میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔