تازہ ترینخبریںسیاسیات

سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کالعدم : کیا نواز شریف کی سیاست کا راستہ روک دیا گیا ؟ جانیئے

پاکستان کے سینئیر صحافی انصار عباسی کا کہنا تھا بدقسمتی سے پاکستان کی حکومتیں اور پارلیمنٹ کی جانب سے قانون سازی ہوتی ہے تو بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے اس پر بھی سیاست نظر آتی ہے اور حالیہ کچھ ماہ میں یہ سیاست بہت زیادہ عروج پر پہنچ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا پرسوں قومی اسمبلی تحلیل ہوئی اور آج سپریم کورٹ نے ریویو ایکٹ کو کالعدم قرار دیدیا جو نواز شریف کا مائنس سے پاکستانی سیاست میں واپسی کا رستہ کھول رہا تھا، یعنی ان کے پاس موقع تھا کہ وہ اپنی نااہلی کے خلاف درخواست پر اپیل دائر کر سکتے تھے، اس فیصلے سے وہ رستہ روک دیا گیا ہے۔

انصار عباسی کا کہنا تھا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اب بھی نواز شریف کے پاس ایک موقع ہے جو الیکشن ایکٹ
میں ترمیم کی گئی تھی جس کے تحت نااہلی زیادہ سے زیادہ 5 سال کے لیے ہو گی، وہ موقع ابھی موجود ہے لیکن اس کے لیے بھی سپریم کورٹ جانا پڑے گا۔

لیکن دوسری طرف سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے کیس میں اس فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ پارلیمان 184/3کے تحت سزا پر نااہلی 5 سال کرنے کا قانون منظور کرچکی، الیکش ایکٹ میں ترمیم کے بعد نااہلی 5 سال سے زیادہ نہیں ہوسکتی، سیاست میں حصہ لینا بنیادی حق ہے، قانون سازی کے بعد سب اب 5 سال بعد سیاست کے لیے اہل ہوچکے ہیں،قتل یا ریپ کیسز میں سزا ہوتی ہے تو سزا کے 5 سال بعد سے آگے نااہلی نہیں جاتی۔

اعظم نذیر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دی جاسکتی ہے، فیصلے کے خلاف ریویو کے لیے 20 دن کی معیاد ہے، یہ فیصلے بعد میں ہوں گے، سپریم کورٹ کےاس فیصلے سے پارلیمان کی خود مختاری پر آنچ آئی، اس وقت یہ فیصلہ دے کرپارلیمان کی غیرموجوگی کا فائدہ اٹھایاگیا ،یہ یقینی بنایا گیا کہ پارلیمان اس فیصلے کا تدارک نہ کرسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button