تازہ ترینخبریںدنیا سے

جرمنی میں رہنا کتنا مشکل ہے؟ جانیے

دنیا بھر سے تعلیم اور روزگار کے حصول کیلئے آنے والے غیرملکیوں کو جرمنی میں رہائش کیلئے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس حوالے سے ایک افواہ گرم تھی کہ جرمنی میں پناہ حاصل کرنے کی چار صورتیں ہیں ان شرائط اور قواعد ضوابط کے تحت دیگر ممالک کے لوگوں کو یہاں رہنے کا قانونی حق حاصل ہوجاتا ہے۔

بہت سے تارکین وطن جو کام کی تلاش اور بہتر زندگی گزارنے کی امید لے کر غیرقانونی طریقے سے جرمنی میں داخل ہوجاتے ہیں اور جب وہ یہ سنتے ہیں تو حیران ہوجاتے ہیں کہ ان چار قسم کے پناہ کے طریقوں میں سے کوئی بھی ان پر لاگو نہیں ہوتا اور انہیں اپنے ملک میں جبری واپسی اور دیگر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ جرمنی روایتی طور پر ایک کرایہ داروں کی قوم ہے، پورے یورپ میں تقریباً 70 فیصد آبادی اپنے گھروں یا اپارٹمنٹس کی مالک ہے جبکہ جرمنی میں تاہم یہ تعداد صرف 46فیصد ہے اور بڑے جرمن شہروں میں تو یہ تناسب اور بھی کم ہے۔

جرمنی میں رہنے والوں کیلئے یہ بات ذہن میں رکھنا لازم ہے کہ وہاں قیام کیلئے رہائش کیلیے انتطام بہت مہنگا پڑتا ہے، یہاں کے رہائشی اخراجات ناقابل برداشت حد تک بڑھ گئے ہیں۔

دارالحکومت برلن کے پوش علاقے میں چار کمرے کے ایک اپارٹمنٹ کا کرایہ آٹھ ہزار یورو سے بھی زائد ہے، اس کے علاوہ ہیٹنگ، بجلی اور دیگر اخراجات جو کہ فی مربع میٹر 50 یورو ہیں اس کرائے میں شامل نہیں، شرح سود کو مدنظر رکھا جائے تو جرمنوں کے لیے اپنا گھر خریدنا بھی تقریباً ناممکن ہوجاتا ہے۔

جرمنی کے وفاقی شماریاتی دفتر کے مطابق ملک میں ٹیکس اور سماجی تحفظ کی ادائیگیوں کی کٹوتی کے بعد فی کس اوسط آمدنی فی الحال 2,165 یورو ہے۔ اس آمدنی کا تقریباً ایک تہائی کرائے کی ادائیگی پر خرچ ہوتا ہے لیکن یہ بھی اکثر کافی نہیں ہوتا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button