
پاکستان کے کئی وزرا اعظم جیلوں میں رہے ہیں، یہی یہاں کی سیاست کا دستور ہے۔ اسیری کے دوران، ان وزرائے اعظم سے جڑے واقعات ہمیشہ تاریخ کی کتابوں میں یاد رکھے جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں عمران خان کے ساتھ بھی پیش آیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی ڈسٹرکٹ جیل اٹک منتقلی کے وقت اس وقت دلچسپ صورتحال سامنے آئی جب چیرمین پی ٹی آئی جو قریب کی نظر کی کمزوری و پڑھائی کے لیے ریڈنگ گلاسز استعمال کرتے ہیں نے حکام کو بتایا انکا چشمہ نہیں مل رہا۔
ذرائع کے مطابق چیرمین پی ٹی آئی کے آگاہ کرنے پر جیل حکام نے انہیں تسلی دی کہ نظر کے دوسرے چشمے کا بندوبست کردیا جائے گا تاہم جیل انتظامیہ دوسرے چشمے کا انتظام کررہی تھی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا چشمہ انکے سامان سے ہی مل گیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان اپنے ہمراہ انگلش کی دو کتابیں بھی لیکر گئے ہیں اور چشمہ مل جانے پر وہ کتب کا مطالعہ کرتے رہے اور مطمئن دکھائی دیے۔
ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت سابق وزرائے اعلیٰ و دیگر سیاسی شخصیات بھی قید رہ چکی ہیں اور عمران خان کو بھی اسی سکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے جہاں نوازشریف بھی کچھ عرصہ اسیر رہے تھے۔