تازہ ترینخبریںپاکستان سے

چیف سیکریٹری کا تھر پاور پلانٹس کو پانی کی فراہمی میں ناکامی پر برہمی کا اظہار

کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) چیف سیکریٹری سندھ نے تھر پاور پلانٹس کو پانی فراہم کرنے کے منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ آبپاشی کو اس کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے اور محکمہ آبپاشی کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹھیکیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرے محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈی نیشن کی جانب سے جاری کئے گئے ایک مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ چیف سیکریٹری سندھ کی صدارت میں پبلک پرائیوٹ پاٹنرشپ کے تحت 18 جنوری 2023ء اور 31 مئی 2023ء کو دو اجلاس منعقد ہوئے جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نبی سر وینجھار پروجیکٹ جلد مکمل کیا جائے افسوس کی بات ہے کہ ہنگامی صورتحال کے باوجود تاحال یہ منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا ہے اور اس منصوبہ کو مکمل کرنے میں محکمہ آبپاشی مکمل طور پر ناکام ہوگیا ہے اس سے نہ صرف منصوبہ کی تکمیل میں دیر ہوئی ہے بلکہ منصوبہ پر خرچ ہونے والی اضافی رقم کی ذمہ داری بھی محکمہ آبپاشی پر عائد ہوتی ہے منصوبہ کی تکمیل دیر ہونے سے اضافی رقم خرچ ہوگی جس سے مالی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی اس اہم بات سے آگاہی دی جاتی ہے کہ بروقت منصوبہ کی تکمیل حکومت سندھ کے لئے اس وجہ سے اہم ہے کیونکہ حکومت سندھ نے تھر کے پاور پلانٹس کو یقین دہانیاں کرائی تھیں اس کے علاوہ زمین کے معاملات پر الگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس سے قومی خزانہ کو بھاری نقصان ہوا تھا کیونکہ زمین کا قبضہ دینے میں دیر ہوئی تھی مراسلہ میں محکمہ آبپاشی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس بات کی وضاحت کرے کہ پاور پلانٹس کو پانی فراہم کرنے کے منصوبے کی تکمیل میں کیوں تاخیر ہوئی ہے اور زمین کا قبضہ تاحال کیوں نہیں ملا جس کے باعث منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے مراسلہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ آگاہ کیا جائے کہ منصوبہ مکمل نہ کرنے کا ذمہ دار کون ہے اور اس میں ٹھیکیداروں کی اگر کوتاہی ہے تو ان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے اور زمین کے معاہدوں پر فوری عمل کیا جائے ٹھیکیداروں کی کوتاہی ناقابل معافی ہے ان پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے کیونکہ ان کی نااہلی اور کوتاہی سے منصوبہ بروقت مکمل نہیں ہوسکا ہے مراسلہ میں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ٹھیکیداروں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی جائے جن کی وجہ سے منصوبہ کی تکمیل میں تاخیر ہوئی ہے ان پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے اگر ٹھیکیدار فوری طور پر کام شروع نہ کریں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے تاکہ وہ طے شدہ معاہدے کے تحت اس منصوبہ کو فوری طور پر مکمل کرسکیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button