
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سی کلاس کے سیل میں ملک کے سابق وزیراعظم کو رکھا گیا ہے ان تک کھانا بھی نہیں پہنچایا جاتا۔
ایک بیان میں شاہ محمودقریشی نے کہا کہ جج آرڈر پر آئی جی اسلام آباد کوگرفتاری کی ہدایت کرتے ہیں ابھی عدالت کا آرڈر ہوتا ہےپنجاب پولیس زمان پارک پہنچ جاتی ہے آرڈر اسلام آباد پولیس کے پاس ہے گرفتاری پنجاب پولیس کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کا آرڈر اڈیالہ جیل کا ہےاٹک جیل لےجایا گیا میں جانتا ہوں اٹک جیل میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں اٹک جیل میں بی کلاس تک کی سہولت موجود نہیں ہے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا رسائی مانگتےہیں لیکن انکار کر دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل ہم نے چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کےلیے اپیل فائل کرنی ہے وکالت نامے پر دستخط نہیں ہوں گے تو اپیل کیسے فائل کریں گے؟ طبی معائنہ ہرقیدی کاقانونی حق اورجیل حکام کافرض ہے پمز، پولی کلینک میں میڈٰیکل بورڈ تھا، لیکن چیئرمین پی ٹی آئی کو نہیں لایا گیا۔
شاہ محمود نے کہا کہ اٹک میں میڈیکل ڈاکٹر کی پوسٹ ہی نہیں ایک ڈسپنسر دستیاب ہوتا ہے کھانانہ جانےکیسا دیا جا رہا ہے چیئرمین کی جان کوخطرہ ہے اعلیٰ عدلیہ کونوٹس لیناچاہیے، توقع کرتےہیں انصاف دیا جائے گا