تازہ ترینخبریںٹیکنالوجی

روسی سائنسدان نے انٹارکٹیکا میں انوکھا کارنامہ انجام دیدیا

روسی سائنسدان نے انٹارکٹیکا میں انوکھا کارنامہ انجام دیتے ہوئے تربوز اگانے میں کامیاب حاصل کرلی ہے، انٹارکٹیکا کے ووسٹوک اسٹیشن پر تربوزوں کی پوری کھیپ اگا دی گئی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی سائنسدانوں نے انٹارکٹیکا میں تجربات کرتے کرتے آخر کار تربوز اگا ہی لیا ہے، آرکٹک اور انٹارکٹک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (اے اے آر آئی) نے بتایا کہ روسی قطبی سائنسدانوں نے انٹارکٹیکا کے ووسٹوک اسٹیشن پر تربوزوں کی کھیپ اگانے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

دنیا کے سرد تین مقام پر اگائے جانے والے تربوزوں کا سائز 13 سینٹی میٹر اور ان کا وزن ایک کلوگرام کے قریب ہے۔

روسی ادارے اے اے آر آئی نے بتایا کہ سائنس دانوں نے فائٹو ٹیکنیکل کمپلیکس کی مدد سے پودوں کے لیے درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کو مدنظر رکھتے ہوئے سازگار حالات بنائے، اس کمپلیکس کو ووسٹوک اسٹیشن کے لیے ایگرو فزیکل انسٹی ٹیوٹ نے ڈیزائن کیا تھا۔

معروف جیو فزیکسٹ اینڈری ٹیپلیا کوف کا کہنا تھا کہ انٹارکٹیکا کے جنوبی علاقے میں انتہائی کٹھن حالات میں تربوز اگانا بڑی کامیابی ہے، اینڈری ٹیپلیا کی قیاد میں ہی ووسٹوک اسٹیشن پر یہ کارنامہ انجام دیا گیا ہے۔

سائنس دان نے خوش ہوتے ہوئے بتایا کہ دنیا کے دیگر حصوں کی طرح اس سرد ترین مقام پر اگنے والے تربوز بھی ذائقہ اور خوشبو بالکل عام تربوز جیسے ہیں۔

روسی محققین پرامید ہیں کہ وہ انٹارکٹیکا میں آئندہ دوسرے پھل اور جنگلی بیر اگانے میں بھی کامیابی حاصل کریں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button