بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک چلتی ٹرین کے اندر ’ہیٹ کرائم‘ کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ایک ریلوے پولیس کانسٹیبل نے تین مسلمان مسافروں اور ایک پولیس اہلکار کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے پروٹیکشن فورس کے ایک اہلکار 33 سالہ چیتن سنگھ نے پیر کی صبح مہاراشٹر کے پالگھر ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین میں سوار چار افراد کو نفرت کی بنیاد پر گولیاں مار کر قتل کر دیا، تینوں مسلمانوں کی داڑھیاں تھیں اور انھیں چُن چُن کر مارا گیا، جب کہ ہلاک ہونے والا چوتھا شخص اسسٹنٹ سب انسپکٹر تھا۔
یہ واقعہ جے پور ایکسپریس ٹرین کے اندر پیش آیا، قاتل چیتن سنگھ واقعے کے بعد فرار ہو گیا تھا تاہم اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق چیتن سنگھ نے پہلے ایک کوچ میں اپنے سینئر افسر تکارام مینا کو گولی مار کر ہلاک کیا، اس کے بعد اس نے اسی کوچ میں سوار ایک مسافر 64 سالہ عبدالقادر بھائی بھانپور والا کو گولی ماری۔ چیتن سنگھ اس کے بعد چار ڈبوں سے گزرا اور پینٹری کار میں پہنچنے کے بعد اس نے وہاں موجود ایک مسافر صدر محمد حسین کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد وہ مزید دو کوچز سے گزرا اور ایک اور ڈبے میں اپنے تیسرے شکار 48 سالہ اصغر عباس علی کو گولی مار دی۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تینوں مسافر داڑھی والے تھے، جیسے ہی اصغر عباس گولی لگنے کی وجہ سے تنگ کوریڈور میں گرا، چیتن سنگھ نے اسلحہ سائیڈ سیٹ پر رکھا اور مسلمانوں کے خلاف ایک نفرت سے بھری تقریر کی اور لوگوں سے اسے ریکارڈ کرنے کے لیے بھی کہا، یہ مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں آر پی ایف کانسٹیبل کہتا نظر آیا: ’’یہ پاکستان سے آپریٹ ہو رہے ہیں، میڈیا یہی دکھا رہا ہے، سب پتا چل رہا ہے انھیں کہ ان کے آقا ہیں وہاں، اگر ووٹ دینا ہے اور ہندوستان میں رہنا ہے تو میں کہتا ہوں مودی اور یوگی ہیں۔‘‘
انڈین ایکسپریس کے مطابق چیتن اور ان کے سینئر اے ایس آئی ٹیکا رام کو سیکیورٹی کے لیے ٹرین میں تعینات کیا گیا تھا، چیتن سنگھ نے ٹیکا رام کے ساتھ جھگڑے کے بعد فائرنگ شروع کی، واردات کے بعد چیتن کمار نے دہیسر کے قریب ٹرین کی زنجیر کھینچ کر روکی اور نیچے اتر کر بھاگنے کی کوشش کی لیکن اسے ہتھیار سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ اس نے اپنے سروس رائفل سے 12 گولیاں چلائیں۔ ریلوے پولیس نے اعلان کیا کہ ہلاک شدگان کے لواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے گا