ColumnTajamul Hussain Hashmi

پانچ Es اور پاکستان

تجمل حسین ہاشمی

سعد رفیق اور احسن اقبال کو بھی نیب کی گرفتاری پچھلی حکومت میں سامنا رہا، حقیقت میں تعلیم یافتہ اور باکردار لوگوں کی گرفتاریوں سے نقصان کا ہمیشہ پاکستان ہوا ہے، گیا وقت کبھی ہاتھ نہیں آتا، جمہوری طریقوں سے ہی ملک ترقی کرتے ہیں۔ وقت سب سے بڑا اثاثہ ہے، تجربہ کار اور تعلیم یافتہ افراد کو بغیر کسی ثبوت کے کرپشن میں بند کریں گے تو انصاف پر تنقید میں اضافہ ہی ملے گا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال کی five Esکو پڑھ رہا تھا، 5 Esمیں ایکسپورٹ، ای پاکستان، ماحولیات، انرجی اینڈ انفراسٹرکچر اور ایکوئٹی اینڈ ایم پاور منٹ پر بہترین کام کیا ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے بہتر فریم ورک بنایا ہے، جناب نے کہا کہ پاکستان کے پانچ سیکٹر جو کہ پاکستان کی برآمدات میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں ان کو گلوبل مارکیٹ کی طرف موڑنا ہو گا۔ انڈسٹری، زراعت، آئی ٹی سیکٹر، مین پاور اور مدنیات کو گلوبل مارکیٹ سے جوڑ کر زرمبادلہ بڑھایا جا سکتا ہے۔ اپنی پریس کانفرنس میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس دو راستے ہیں، پاکستان کو فیصلہ کرنا ہے ان میں سے کس راستے پر چلانا ہے۔ پہلا راستہ وہ ہے جس پر ابھی چلا جا رہا ہے، اگر اس ڈگر پر ملک چلاتا رہا تو 2035ء میں پاکستان کی آبادی 34کروڑ ہو چکی ہو گی اور پاکستان کی اکانومی 570بلین ڈالر ہو گی اور غربت کی شرح 40فیصد تک پہنچ جائے گی۔ اس کے بعد دوسرے راستہ ہے، جس پر چلنے سے پاکستان کی اکانومی 2035میں ایک ٹریلین ڈالر ہو گی اور غربت کی شرح 15فیصد ہو گی۔ اب فیصلہ ہم کو خود کرنا ہے کہ پاکستان کو کس طرف لے کر چلنا ہے۔ نیشنل فلڈ پروٹیکشن پروگرام سندھ اور بلوچستان سے شروع کیا جا رہا ہے، ایک سو ارب کے پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں، ای پاکستان میں ڈیجیٹل طریقے سے پیداوار کو بڑھایا جائے گا، محفوظ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر سے کامیابی ملے گی۔ نوجوانوں کو ڈیجیٹل تعلیم سے آراستہ کیا جا رہا ہے، آرٹیفیشل ٹیکنالوجی، سائبر سکیورٹی آٹومیشن پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ انرجی پراجیکٹس اب پٹرول پر قائم نہیں کئے جائیں گے، کسان کو بھی ڈیجیٹل پیداواری طریقوں سے ہمکنار کیا جائے گا۔ زرعی پیداوار کو بڑھایا جائے گا، سولر انرجی، ونڈانرجی، ہائیڈرو پاور کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا، بجلی کے حوالے سے بلب پر پابندی کا پلان بنایا جا رہا ہے، سالانہ ایک ارب کی بچت کا پلان تمام صوبوں کی مشاورت سے نفاذ کیا گیا ہے۔ کاروباری مرکز شام آٹھ بجے بند کرنے ہوں گے، کامیاب ملکوں میں سورج کی روشنی میں کاروبار ہوتے ہیں، اب پاکستانی قوم کو بھی ملک کی خاطر اس اپنے طرز زندگی کو بدلنا ہو گا، اس وقت حکومت کی معاشی پالیسی بہتری کی طرف گامزن ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال کی پلاننگ سے یقینا پاکستان میں آنی والے دنوں میں مثبت نتائج حاصل ہوں گے، اداروں کو بھر پور تعاون دینا ہو گا، حکومت کی طرف سے بہت ساری سکیم دی جاتی ہیں لیکن عملی اقدامات اداروں کی کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں، وزیر اعظم صاحب کو اس حوالے سے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ جب حکومتی مراعات ہر فرد کی دہلیز پر ملیں۔ قوم کو احساس ذمہ داری ثابت کرنی ہو گی ملک میں سیاسی افراتفری کو ختم ہونا چاہئے تاکہ آنے والے بچوں کو بہتر مستقبل مل سکے، میں اپنے کئی کالموں میں لکھ چکا ہوں کہ ملک کے نیشنل انٹرسٹ میں ایسے پراجیکٹ پر کام کیا جائے جس سے زرمبادلہ اور ملک میں روزگار میں اضافہ ہو تاکہ لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہو۔ وفاقی وزیر احسن اقبال کی سربراہی میں تمام پراجیکٹس کی بہترین منصوبہ بندی کی گی ہے، جو پاکستان کی قسمت بدل دیں گے، یہ کوئی سیاسی تحریر نہیں حقیقت بیان کی گئی ہے، میں نے کئی بار کپاس کی پیداوار پر بات کی ہے، آج پنجاب میں 10برس کے بعد تقریبا 45لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کپاس کی کاشت ہدف حاصل ہوا ہے، جناب احسن اقبال سے مزید ایک اپیل ہے کہ نئی سوسائٹیوں کے حوالے سے بھی پالیسی بنائیں تاکہ زرعی زمین پر کوئی سوسائٹی نہ بنائی جا سکے، حکومت اس حوالے سے بھی تھوڑی توجہ دے تاکہ 5 Esمیں زمین کو لینڈ مافیا سے بچایا جائے، تبھی تو روزگار اور زرمبادلہ کما سکیں گے۔ تمام پلاننگ اور جناب کی محنت رنگ لائی گی اور لوگوں کو معاشی سکون اسی وقت ممکن ہو گا جب بنائے گئے منصوبوں کو عملی شکل دی جائے گی، 2013ء میں مسلم لیگ ن کی حکومت میں بنائے گئے منصوبوں پر کام نہیں کیا گیا لیکن وزیر احسن اقبال نے اتحادی حکومت کے آتے ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کو دعوت دی تھی کہ ساتھ مل کر ان تمام منصوبوں پر کام کرتے ہیں جو آپ کی حکومت نے شروع کئے ہیں لیکن بس ان کو سمجھ نہیں آئی اور آج وہ ایک نئی سیاسی جماعت کا حصہ ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button