تازہ ترینخبریںپاکستان

پاکستان میں ایک بار پھر دفاعی و سویلین بجٹ کا موازنہ زیر بحث

عوام کی حالت خستہ حال ہے۔ ڈھائی کروڑ سے زیادہ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ 67 فیصد لوگوں کے پاس پکی چھت نہیں۔ چھ کروڑ سے زیادہ لوگ غربت میں رہے رہے ہیں۔ ایسے میں انسانوں پر پیسہ لگانا چاہیے اور فوجی بجٹ کو کم کرنا چاہیے۔

حکومت نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فوج کے لئے اٹھارہ سو ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے لیکن اس تجویز کو تنقید کا سامنا ہے۔ کئی ناقدین اسے غیرپیداواری اخراجات کی مد میں رکھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس طرح کے اخراجات میں موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر کمی لائی جانی چاہیئے ۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کو دفاعی بجٹ میں کمی کرنی چاہیے اور اس بجٹ کو انسانی ترقی پر خرچ کرنا چاہیے۔ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ملک کے بجٹ میں فوج کا جتنا بھی حصہ رکھا جاتا ہے عموماﹰ اس کے اخراجات اس سے بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔ لہٰذا نہ صرف فوجی بجٹ کو کم کیا جانا چاہییے بلکہ ان اخراجات کو بھی بہت حد تک کم کیا جانا چاہییے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ جنرل مشرف نے اپنے دور میں کہا تھا کہ پاکستان نیوکلیئر ٹیکنالوجی اس لئے حاصل کر رہا ہے تا کہ وہ مستقبل میں دفاعی اخراجات کم کرسکے لیکن دیکھنے میں آرہا ہے دفاعی اخراجات اس کے بعد بھی مسلسل بڑھ رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button