
سابق وزیراعظم اور تحریکِ انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ انھوں نے چیئرمین نیب کے خلاف 15 ارب روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اور اس حوالے سے انھیں قانونی نوٹس بھیجا ہے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ میرے وارنٹ گرفتاری چھٹی کے روز جاری کیے گئے اور انھیں آٹھ دن تک خفیہ رکھا گیا تھا۔ القادر ٹرسٹ کیس کی انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کے بارے میں مجھے آگاہ نہیں کیا گیا۔ نیب آرڈیننس کے سیکشن 24 میں دی گئی شرائط کو نظر انداز کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ میرے وارنٹ گرفتاری کا طریقہ اور اس پر عمل درآمد غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کے لیے رینجرز کو استعمال کیا گیا جنھوں نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا۔
سابق وزیراعظم نے الزام عائد کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے مجھے گرفتار کرنے کا مقصد میری بدنامی تھا تاکہ دنیا کو دکھا سکیں کہ مجھے کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ میں سالانہ 10 ارب روپے خیرات میں جمع کرتا ہوں۔ میری ساکھ پر کبھی سوال نہیں اٹھایا گیا۔ اس کے باوجود، مجھے ایک بوگس انکوائری میں پھنسانے کے بعد میری غیر قانونی اور بدنیتی پر مبنی گرفتاری نے میری ساکھ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس نے مجھے تضحیک کا نشانہ بنایا ہے۔ لہذا میں ہتک عزت کی کارروائی شروع کر رہا ہوں۔
I have decided to file a Rs 15 Billion Defamation Suit, against Chairman, NAB. I have served Legal Notice upon him.
My Arrest Warrant was issued on a public holiday and was kept in secrecy for eight days. I was not informed about conversion of Al-Qadir Trust Case Inquiry into…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 2, 2023