تازہ ترینتحریکخبریںسیاسیات

’وہ جانتے ہیں میں جیل میں بھی رہا تو میری پارٹی الیکشن جیت جائے گی‘

سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کو پیغام دیا ہے کہ ’میری جماعت کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے بجائے آئیں بیٹھ کر مذاکرات کریں، مجھے مذاکرات کی میز پر سمجھائیں کہ کیسے میں اس ملک کے لیے اتنا بڑا خطرہ ہوں۔‘

فرانس 24 کو دیے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے تنہا کر دیا گیا ہے کیونکہ میری جماعت کی بقیہ قیادت کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 10 ہزار ورکر گرفتار کیے گئے۔ پی ٹی آئی کی حمایت کرنے والے ہر شخص کو گرفتار کر لیا جاتا ہے یا وہ انڈر گراؤنڈ چلا جاتا ہے۔۔۔ میں آئسولیٹ ہو کر رہ گیا ہوں۔

’حکومت اور اسٹیبلشمنٹ الیکشن سے خوفزدہ ہیں، میری جماعت الیکشن جیت جائے گی، اس لیے مکمل کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔۔۔ یہ میری جماعت ختم کرنا چاہتے ہیں۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’یہ فوجی عدالتوں کی حکمت عملی اپنا رہے ہیں کیونکہ عام عدالتوں میں جھوٹے الزامات پر سزائیں دلانا مشکل ہوتا ہے۔۔۔ فوجی عدالتوں کا مطلب ہماری جمہوریت کا خاتمہ ہے۔‘

حکومت سے مذاکرات سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’آئیں بیٹھیں اور بات چیت کریں، بجائے اس کے کہ میرے ورکرز پر تشدد کریں۔ جماعت کی قیادت جیلوں میں ہے، وہ صرف پی ٹی آئی چھوڑنے کے اعلان کی شرط پر باہر آسکتے ہیں۔‘

’مجھے مذاکرات کی میز پر سمجھائیں کہ میں کیسے ملک کے لیے خطرہ ہوں۔ اکتوبر میں بھی الیکشن نہ ہوئے تو اس سے ملک کو کیا فائدہ ہوگا؟‘

عمران خان نے کہا کہ ’مجھے ڈر ہے کہ یہ اکتوبر میں بھی الیکشن نہیں ہونے دیں گے، اگر انھیں ڈر رہا کہ میری جماعت جیت جائے گی۔‘

انھوں نے کہا کہ ’میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتا۔۔۔ وہ جانتے ہیں میں جیل میں بھی رہا تو میری پارٹی الیکشن جیت جائے گی۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button