تازہ ترینخبریںپاکستان

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن کو کارروائی سے روک دیا

سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن کو کارروائی سے روکتے ہوئے وفاقی حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

سپریم کورٹ نے جوڈیشل کمیششن کے قیام کا وفاقی حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کردیا ہے، سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس سے متعلق جوڈیشل کمیشن کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے حکومت کے 19 مئی کے نوٹیفکیشن کو معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

سپریم کورٹ میں کیس کی مزید سماعت 31 مئی کو ہوگی۔

سابق صدر اسلام آباد بار شعیب شاہین کی گفتگو

اسلام آباد بار کے سابق صدر شعیب شاہین نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بہترین ہے آئین کے مطابق فیصلہ آیا ہے، وفاقی حکومت غیرآئینی اور غیرقانونی کام کررہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے مشاورت کے بغیر کمیشن بنایا گیا جو غیرآئینی تھا، جججز کے کنڈکٹ سے متعلق کوئی بھی معاملہ سپریم جوڈیشل کمیشن دیکھے گا۔

شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ فون ٹیپ سے متعلق عدالت نے طریقہ کار واضھ کیا ہے غیرقانونی طور پر فون ٹیپ کیا جاتا ہے تو اس کی سزا تین سال ہے، اس پر پیکا ایکٹ بھی لاگو ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فون ٹیپنگ اجازت کے بغیر کی جائے گی تو وہ غیرقانونی اقدام ہوگا، حکومت کی جانب سے مسلسل غیرآئینی اور غیرقانونی کام کیا جارہا تھا۔

شعیب شاہین کے مطابق حکومت کے پاس دو آپشن ہیں نوٹیفکیشن واپس لے یا عدالت میں دفاع کرے، اگر نوٹیفکیشن واپس نہیں لیتی تو بتانا ہوگا جوڈیشل کمیشن کس قانون پر بنایا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button