تازہ ترینخبریںسیاسیات

وزیراعظم اور چار وزیر گھر جا سکتے ہیں، لطیف کھوسہ

سینیئر قانون دان لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے پنجاب میں 14 مئی کے الیکشن کے حکم کو نہ ماننے پر وزیراعظم اور چار وزیر گھر جاسکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے پنجاب میں 14 مئی کو صوبائی اسمبلی کے انتخابات کا حکم دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن اس پر عملدرآمد نہ کر سکا اور واضح احکامات کے باوجود آج پولنگ کے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے۔

سپریم کورٹ کی حکم عدولی پر کیا الیکشن کمیشن توہین عدالت کا مرتکب ہوگا۔ اس حوالے سے سینیئر قانون دان لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور چار وزیر گھر جا سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار، خواج آصف، رانا ثنا اللہ اور اعظم نذیر تارڑ پر توہین عدالت لگ سکتی ہے۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کے حوالے سے ایک کیس کی سماعت کل مقرر کر رکھی ہے۔ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ اگر یہ عدالت میں کہیں گے کہ حکومت نے فنڈز نہیں دیے تو سب سے پہلے وزارت خزانہ جائے گی اسٹیٹ بینک کا گورنر توہین عدالت میں اندر جائے گا۔ اگر وہ کہتا ہے کہ سیکریٹری خزانہ فنڈز نہیں جاری کرتا تو سیکریٹری خزانہ او وزیر خزانہ اسحاق ڈار دونوں جائیں گے۔

سینیئر قانون دان کا مزید کہنا تھا کہ اگر الیکشن کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ رینجرز کی عدم دستیابی بتائی گئی تو وزیر دفاع خواجہ آصف اور اگر کہا گیا کہ پولیس نہیں مل رہی تو وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ جائیں گے۔

اسی طرح اگر الیکشن کمیشن نے عدالت میں کہا کہ انتخابات کے لیے ریٹرننگ افسران نہیں مل رہے تو پھر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی جائیں گے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ جب وزرا جائیں گے تو ان کا سربراہ تو وزیراعظم ہے اس کو بھی جانا ہوگا لیکن ان کی تو خواہش ہے کہ یہ سیاسی شہید بنیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button