تازہ ترینتحریکخبریںسیاسیات

چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کیلیے پولیس کا 4 مقامات پر ناکام آپریشن

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے پولیس کا چار مقامات پر کیا گیا آپریشن ناکام رہا۔

پنجاب پولیس نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے چوہدری پرویز الہٰی، چوہدری وجاہت حسین اور ان کے قریبی ساتھیوں کے گھروں پر چھاپے مارے تاہم پولیس کو تمام چھاپوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

گجرات میں پولیس نے چوہدری پرویز الٰہی کے گھر کی ناکا بندی کرکے چھاپہ مارا۔ پولیس کی بھاری نفری دیواریں پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہوئی اور پورے گھر کی تلاشی لی۔ چوہدری پرویز الہٰی کے نہ ملنے پر پولیس نے گھر کا محاصرہ ختم کردیا اور ناکام واپس لوٹ گئی۔

بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے چوہدری وجاہت حسین کی رہائشگاہ پر چھاپہ مارا تاہم وہاں بھی انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئی اور ملازمین سے پرویز الہٰی کا پوچھتے رہے۔ ناکامی پر واپس چلے گئے۔

پولیس کو پرویز الہٰی کے دیگر قریبی ساتھیوں کی رہائشگاہوں پر مارے گئے چھاپوں میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ کنجاہ ہاؤس میں چھاپے کی ویڈیو بنانے والوں پر پولیس اہلکاروں نے تشدد بھی کیا۔

اس حوالے سے پرویز الہٰی کے صاحبزادے اور سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ پنجاب پولیس نے گجرات کے کنجاہ ہاؤس پر ایک بار پھر چھاپہ مارا۔ یہ چھاپہ بغیر سرچ وارنٹ کے مارا گیا تاہم اس کے باوجود میں نے کہا کہ ان کو رسائی دیں۔

مونس الہٰی نے اپنے ٹویٹ میں کنجاہ ہاؤس پر پولیس چھاپے کی ویڈیو بھی شیئر کی۔

پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فرخ حبیب نے بھی پرویز الہٰی کے گھر پر پولیس چھاپے کی شدید مذمت کی ہے۔

اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ پرویز الہٰی کے گھر پر پولیس چھاپے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس سے پہلے بھی پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا تھا۔ پرویز الہٰی کو عمران خان کا ساتھ دینے اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سزا دی جا رہی ہے اور پنجاب پولیس وفاقی حکومت کی ایما پر کارروائیاں کر رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button