تازہ ترینجرم کہانیخبریں

’عتیق کے چار بچوں کو بھی مار دیا جائے گا‘

 سماج وادی پارٹی کے جنرل سیکریٹری پروفیسر رام گوپال یادیو کا کہنا ہے کہ عتیق احمد کے پانچ بچے ہیں اس میں سے ایک کو پولیس مار چکی چار بچوں کو بھی کسی نہ کسی بہانے سے مار دیا جائے گا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری پروفیسر رام گوپال یادو نے اترپردیش کے پریاگ راج میں پولیس حراست میں مارے گئے عتیق اور اشرف کے قتل کو منظم سازش قرار دیا ہے۔

پروفیسر یادو نے کہا کہ پولیس کے ہاتھ میں عتیق اور ان کے بھائی اشرف کی ہتھکڑی تھی یہ منظم قتل کیا گیا ہے۔ جانچ کرنے والی ایجنسی صحیح ہوگی تو بڑے بڑے لوگ اس میں پھنسیں گے۔

انہوں نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی ایوان میں بولے تھے کہ مٹی میں ملا دیں گے اس لئے عتیق کو مارنے والے لوگوں کا کچھ ہونے والا نہیں ہے۔

پروفیسر یادیو نے کہا کہ میڈیا ٹرائل کی وجہ سے عتیق کو مارا گیا۔ کسی بھی کیس میں عتیق پر الزامات ثابت نہیں ہوئے تھے۔ ایسے لوگ بھی بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھے ہیں جنہوں نے بم پھینک کر لوگوں کو مروایا تھا۔ ان کو کوئی نہیں کہتا ہے کہ گینگسٹر ہیں۔

ایس پی جنرل سکریٹری نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی کہا تھا کہ عتیق کے لڑکے کا قتل ہوسکتا ہے۔ یہ بات سچ نکلی۔ اس کا فرضی انکاونٹر کر دیا گیا۔ عتیق نے سپریم کورٹ میں خود رٹ کی تھی کہ مجھے سیکورٹی دی جائے۔ جمہوریت کی تاریخ میں کسی بھی ملک میں پولیس حراست میں اس طرح کا قتل نہیں ہوا۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔

رام گوپال یادو نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ رات میں 10بجے کون سا میڈیکل ہوتا ہے یہ سب پہلے کی منصوبہ بندی کا حصہ تھا، اس قتل کا نتیجہ یوگی حکومت کو بھگتنا پڑے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button