تازہ ترینخبریںپاکستان

پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کثرت رائے سے منظور

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور کرلیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظوری کے لیے پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے ’الیکشن کراؤ ملک بچاؤ‘، عدلیہ پر حملے نامنظور کے نعرے لگائے گئے۔

وزیر قانون کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے صدر کے اعتراض پر مبنی خط کو بھی ایوان مییں دہرایا اور کہا کہ صدر عارف علوی نے خط میں جو الفاظ استعمال کے ہیں وہ مناسب نہیں انہیں پہلے بھی ایوان سے کئی بار پیغام دیا کہ ریاست کے سربراہ بنیں۔

وزیر قانون نے کہا کہ صدر ایک جماعت کے کارکن کی عینک پہن لیتے ہیں ریاست کے سربراہ نہیں بنتے وہ شاید بھول جاتے ہیں کہ ایوان قانون سازی کا مکمل اختیار ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آرٹیکل 191 کی جو زبان ہے وہ بہت آسان ہے، سپریم کورٹ پریکٹس پرویسجر بل کے ذریعے عدالتی اختیارات میں اضافہ کیا کچھ قوانین ایسے ہیں جو آمرانہ صورت اختیار کرگئے تھے ہم نے ایسے آمرانہ قوانین کا خاتمہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تعیناتی ایوان سے ہوسکتی ہے توکیا رولز کو نہیں چھیڑا جاسکتا، قانون سازایوان ہونے کے ناطے اس ایوان نےیہ قانون سازی کی ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ ون مین شوکی جوباتیں آئی ہیں انہیں ختم کرنےکیلئےقانون بنایاگیا، بل کےمطابق جوکام صرف چیف جسٹس کرتےتھےاب سینئر2ججزکیساتھ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ تین سینئر ججز کے ساتھ مل کر کام کرنے سے شفافیت آئے گی، بل کو بار کونسل کی قراردادوں کے ذریعے سراہا بھی گیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button