Uncategorizedتازہ ترینخبریںپاکستان

’جسٹس قاضی فائر، جسٹس امین الدین کیخلاف ریفرنس دائر کر رہے ہیں‘

گوجرانوالہ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔

صدر گوجرانوالہ بار ایسوسی ایشن چوہدری پرویز عابد کا کہنا ہے کہ جسٹس قاضی فائز اور جسٹس امین الدین نے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی، دونوں ججز نے چیف جسٹس پاکستان کے آئینی دائرہ کار میں مداخلت کی۔

چوہدری پرویز عابد نے کہا کہ دونوں ججز نے عدالتی انتظامی معاملات میں حکومت کی منشا پر مداخلت کی، ججز کا کردار حلف سے روگردانی کے مترادف ہے لہٰذا ریفرنس دائر کر رہے ہیں۔

بار ایسوسی ایشن نے جاری کردہ پریس ریلیز میں مطالبہ کیا کہ ان ججز کو بطور سپریم کورٹ ججز کام کرنے سے روکا جائے۔

یاد رہے کہ 29 مارچ کو سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس اور آئینی اہمیت کے حامل مقدمات پر سماعت مؤخر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ حافظ قرآن کو میڈیکل داخلے میں 20 اضافی نمبرز دینے سے متعلق ایک کیس میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے فیصلہ جاری کیا تھا کہ رولز بنائے جانے تک 184/3 کے تمام کیسز کو روک دیا جائے۔

9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا تھا جس میں لکھا گیا کہ آئین اور رولز چیف جسٹس کو اسپیشل بنچ تشکیل دینے کی اجازت نہیں دیتے، آرٹیکل 184 تین کے تحت دائر درخواستوں کے حوالے سے رولز موجود ہیں لیکن سوموٹو مقدمات مقرر کرنے اور بنچز کی تشکیل کے لیے رولز موجود نہیں۔

ججز نے فیصلہ کیا تھا کہ رولز کی تشکیل تک اہم آئینی اور ازخود مقدمات پر سماعت مؤخر کی جائے، فیصلہ دو ایک کے تناسب سے جاری کیا گیا ہے، جسٹس شاہد وحید نے اس فیصلے سے اختلاف کیا، سپریم کورٹ اور تمام ججز پر مشتمل ہوتی ہے، چیف جسٹس کو خصوصی بینچ بنانے کا اختیار نہیں ہے۔

فیصلے میں پیمرا کی جانب سے ججز پر تنقید پر پابندی کو بھی آئین اور اسلام کے خلاف قرار دیا گیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button