تازہ ترینخبریںسیاسیات

ملک میں سیاسی سیز فائر کی ضرورت، الیکشن سے نہیں بھاگنا چاہئے، سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے

سیاسی تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں سیاسی سیز فائر کی ضرورت ہے، ملک میں فری اینڈ فیئر الیکشن ہونا چاہئے، سیاستدانوں کو الیکشن سے نہیں بھاگنا چاہئے۔

چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی دفاع مشاہد حسین سید نے کہا کہ عوام اپنےمسائل کا حل چاہتے ہیں، 2022ء کو سیاست کی وجہ سے ضائع کیا گیا، سیاسی چپقلش سے ملک عدم استحکام کا شکار ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں کو الیکشن سے نہیں بھاگنا چاہیے، ملک میں فری اینڈ فیئرالیکشن ہونا چاہیے، شفاف الیکشن کے ذریعے جو بھی حکومت آئے اسے موقع ملنا چاہیے۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ عدلیہ، فوج کا آپشن آخری ہوتا ہے، سیاسی لیڈر شپ کو رول ادا کرنا ہو گا، ہمیں ماضی کے تلخ تجربات سے سیکھنا ہو گا، مسائل کو پارلیمنٹ کے ذریعے ہی حل کرنا ہو گا، اگرمسائل حل نہیں ہونگے تو پھر سری لنکا والی سٹیج آ جائے گی، لوگوں میں بہت غصہ ہے، مل بیٹھ کر اتفاق رائے ہو سکتا ہے۔

سابق سفیر و سابق مستقل مندوب اقوام متحدہ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ صرف ایک نہیں پاکستان کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، زندگی میں ایسی صورتحال پہلے نہیں دیکھی، موجودہ صورتحال میں سیاسی سیز فائر کی ضرورت ہے، یہ کہنا بہت آسان ہے کہ انتخاب کرا دیں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، سیاسی لیڈران کے درمیان الیکشن رولز کے لیے معاہدہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بلیم گیم کا ملک اورعوام کو کوئی فائدہ نہیں، سب سے اہم چیز ملک کی اکانومی ہے، اس وقت پاکستان کو 11 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہا کہ سیاسی معاملات کا حل سیاسی ہی ہونا چاہیے، عدالت کا کام انصاف کرنا ہوتا ہے، فوج کو طرف داری کا بھی کہتے ہیں اور پھر ان پر تنقید بھی کرتے ہیں، سیاست دانوں کو ان کرائسز کا حل نکالنا چاہیے، ہماری ریاست ناکام نہیں ہوئی گورننس ناکام ہوئی، لڑائی جھگڑے بہت شدت اختیار کر گئے ہیں۔

مصنف و دانشور جاوید جبار نے کہا کہ عدلیہ، فوج کا بھی ایک اہم رول ہے، اس وقت عدلیہ کا بڑا اہم رول ہے، جنرل باجوہ نے کہا فوج مداخلت نہیں کرے گی لیکن آج بھی فوج کا ایک رول جاری ہے، فوج اگر چاہتی ہے کہ مداخلت نہیں کرنی تو پھر ثابت کرے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button