تازہ ترینخبریںپاکستان

لاہور ہائی کورٹ کا زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم

لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم دے دیا اور ریمارکس دیئے ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائرہوجائے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں زمان پارک میں شیلنگ روکنےاورعمران خان کی ہائیکورٹ آنےکی اجازت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی ، عدالتی حکم پر چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب سمیت دیگرافسران عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیا بتائیں اس مسئلے کا کیا حل ہے ، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ ڈی آئی جی اسلام آباد شہزادبخاری وارنٹ لے کر آئے، جب وہ زمان پارک گئے تو وہاں ان پر پتھراؤشروع کر دیا گیا ، ہمارے59 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ کوئی اسلحہ ساتھ لے کر نہیں جائیگا، اسلحہ کی وجہ سے ماڈل ٹاؤن،ٹی ایل پی جلوس میں ہلاکتیں ہوئیں، ہم پر پٹرول بم مارے گئےجس سے 2گاڑیاں ضائع ہوئیں۔

ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ یہ علاقہ مال روڈ پر ہے ،پی ایس ایل ہو رہا ہے باقی بھی اہم ایونٹ ہیں ، ہم نے امن و امان کے لیے رینجرز کو طلب کیا، ہمارے افسران اور اہلکاروں کو مارا گیا۔

آئی جی پنجاب نے مزید بتایا کہ یہ آپریشن نہیں بلکہ عدالتی حکم کی تعمیل کیلئےلیگل ایکشن لیا گیا ،اگر عدالت وارنٹ واپس لیتے ہیں تو پولیس واپس ہو جائےگی ، انہوں نے گاڑیاں توڑیں ، گرین بیلٹس کو آگ لگائی۔

ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ جو وہاں ہوا انتہائی افسوسناک ہے ، وہاں جو حالات ہوئے گولی بھی چلائی جا سکتی تھی مگر ہم نے صبر کا مظاہرہ کیا۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ میں پوری رات اسپتال میں تھا وہاں مسلسل زخمی آتے رہے ، آئی جی پنجاب وہاں دیکھ رہے تھے میں اسپتال دیکھ رہا تھا ،اگر اب ہم اس آپریشن کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم تھا روک دیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے میں اس شہر میں امن دیکھنا چاہتا ہوں ،جس پر آئی جی نے کہا کیا اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد کارروائی شروع کی جاسکتی ہے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے نہیں آپ کو میرے حکم کا انتظار کرنا ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ شام 6بجے فیصلہ دیتی ہےتو میں انتظار تو نہیں کروں گا۔

لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائر ہو جائے۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کر دی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button