تازہ ترینخبریںپاکستان

اعلیٰ عہدیداروں کے اہلِ خانہ نے بھی توشہ خانہ سے 26 کروڑ روپے کے تحائف حاصل کیے

حکومت کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 2 دہائیوں میں سیاست دانوں، بیوروکریٹس اور ریٹائرڈ جرنیلوں کے اہل خانہ نے توشہ خانہ سے 26 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے غیر ملکی تحائف مفت یا 5 کروڑ 67 لاکھ روپے کی معمولی ادائیگی کے بعد حاصل کیے۔

446 صفحات پر مشتمل دستاویز کا بغور جائزہ لینے سے پتا چلتا ہے کہ ان عوامی عہدوں پر فائز افراد کے اہل خانہ کی ایک بڑی تعداد ان لوگوں میں شامل تھی جنہوں نے قومی خزانے میں معمولی رقم جمع کروانے کے بعد توشہ خانہ سے قیمتی تحائف اکٹھے کیے۔

ان سرفہرست 10 شخصیات میں سے جن کے اہل خانہ نے قیمت کے لحاظ سے سب سے مہنگے تحائف اپنے پاس رکھے، چار افراد یعنی شاہد خاقان عباسی، نواز شریف، ممنون حسین اور احسن اقبال کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان، صدر ڈاکٹر عارف علوی، سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، سابق فوجی حکمران پرویز مشرف اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے اہل خانہ کے علاوہ وزیراعظم کے سابق ملٹری سیکریٹری ریٹائرڈ بریگیڈیئر وسیم افتخار چیمہ بھی فائدہ اٹھانے والوں شامل ہیں۔

فہرست سے پتا چلتا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کے خاندان کے افراد اس فہرست میں سرفہرست ہیں کیونکہ انہوں نے قومی خزانے میں 2 کروڑ 46 لاکھ روپے جمع کروا کر 12 کرور 34 لاکھ روپے کے تحائف اپنے پاس رکھے۔

شاہد خاقان عباسی کی اہلیہ کے علاوہ ان کے دو بیٹوں نادر خاقان عباسی اور عبداللہ خاقان عباسی نے بھی صرف 44 لاکھ 80 ہزار روپے ادا کرنے کے بعد 2 کروڑ 25 لاکھ روپے کی مجموعی مالیت والی دو گھڑیاں اپنے پاس رکھیں۔

ریکارڈ کے مطابق سابق صدر ممنون حسین کے خاندان کے افراد، اہلیہ، بیٹی اور بیٹے، نے محض 62 لاکھ روپے کی ادائیگی کے بعد 3 کروڑ 11 لاکھ روپے کے تحائف حاصل کیے۔

جون 2015 میں اس وقت کی خاتون اول نے ’ایک ہار، ایک جوڑا بالیاں، ایک کڑا اور ایک انگوٹھی‘ حاصل کی، یہ سب سونے اور ہیرے سے بنے تھے، جن کی قیمت 2 کروڑ 99 لاکھ روپے تھی تاہم اس کے لیے انہوں نے صرف 58 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔

اس سے محض ایک ماہ قبل ہی انہیں 19 لاکھ 20 ہزار روپے کے زیورات کا ایک سیٹ ملا تھا جس کے انہوں نے صرف 2 لاکھ 16 ہزار 482 روپے ادا کیے تھے۔

اسی طرح جنرل مشرف کی اہلیہ صہبا مشرف نے صرف 34 لاکھ 30 ہزار روپے دے کر 2 کروڑ 29 لاکھ روپے کے غیر ملکی تحائف اپنے پاس رکھے۔

سال 2003 میں انہوں نے 3 لاکھ 93 ہزار 658 روپے ادا کر کے 2 کروڑ 63 لاکھ روپے کے زیورات حاصل کیے جبکہ اپریل 2007 میں 22 لاکھ روپے کی ادائیگی کے بعد ایک کروڑ 48 لاکھ روپے مجموعی مالیت کا ایک جیولری سیٹ، ایک بریسلٹ اور بالیاں اپنے پاس رکھ لیں۔

اس کے علاوہ 2008 میں انہیں سونے اور ہیرے کے زیورات کا سیٹ اور نیلا نیلم ملا جس کی قیمت 37 لاکھ روپے تھی لیکن انہوں نے 5 لاکھ 60 ہزار 25 روپے ادا کیے تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ سے 93 لاکھ روپے کی ادائیگی کر کے ہار، بالیاں، بریسلیٹ حاصل کیا جس کی مالیت ایک کروڑ 80 لاکھ روپے تھی۔

پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی اہلیہ، دو بیٹوں اور ایک بیٹی نے 23 لاکھ 30 ہزار روپے مالیت کے غیر ملکی تحائف حاصل کرنے کے لیے صرف 3 لاکھ 42 ہزار 243 روپے ادا کیے۔

موجودہ صدر مملکت کی خاتون اول ثمینہ علوی اب تک 8 لاکھ 90 ہزار 500 روپے ادا کر کے 18 لاکھ 30 ہزار روپے کے تحائف لے چکی ہیں، جس میں سب سے قیمتی تحفہ ہار، بندوں پر مشتمل زیورات کا سیٹ تھا جس مالیت 17 لاکھ 60 ہزار روپے تھی جبکہ اس کے عوض 8 لاکھ 65 ہزار روپے ادا کیے گئے۔

ان کے علاوہ وزیر اعظم کے سابق ملٹی سیکریٹری ریٹائرڈ بریگیڈیئر وسیم افتخار چیمہ کی اہلیہ نے بھی صرف 5 لاکھ 7 ہزار 146 روپے ادا کرنے کے بعد 14 لاکھ 40 ہزار روپے کے تحائف جیب میں ڈالے۔

وسیم افتخار چیمہ بھی ان بیوروکریٹس میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے دور میں بہت سے مہنگے تحائف وصول کیے اور پھر توشہ خانہ سے حاصل کرلیے۔

سرکاری فہرست کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کی اہلیہ نے ایک گھڑی اپنے پاس رکھی ہوئی ہے جس کی قیمت 7 لاکھ 75 ہزار روپے ہے جبکہ اسے حاصل کرنے لیے 14 لاکھ 9 ہزار روپے ادا کیے گئے ، انہیں یہ تحفہ 2018 میں اس وقت ملا جب ان کے شریک حیات پاکستان کے وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کی اہلیہ نے شاید تعداد کے لحاظ سے زیادہ تر تحائف اپنے پاس رکھے ہیں لیکن ان کی کل مالیت صرف 6 لاکھ 88 ہزار 40 روپے تھی، ان تحائف کو اپنے پاس رکھنے کے لیے انہوں نے 69 ہزار 509 روپے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button