تازہ ترینتحریکخبریںسیاسیات

عمران خان کی گرفتاری کیلیے پولیس کا زمان پارک میں آپریشن جاری

عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس کا زمان پارک لاہور میں آپریشن جاری ہے پولیس کی جانب سے بدترین شیلنگ اور کارکنوں کی مزاحمت کے باعث علاقہ میدان جنگ بنا ہوا ہے۔

12:10 live update

لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی کا نفاذ برقرار ہے۔ زخمیوں کی تعداد 65 سے زائد ہوگئی ہے۔ اب تک سروسز اسپتال میں 65 زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ 55 پولیس اہلکار، 8 شہری بھی شامل ہیں۔ میئو اسپتال میں تصادم سے زخمی تین پولیس اہلکار زیر علاج ہیں۔

12:05

پی ٹی آئی کے سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بھی اپنے ویڈیو بیان میں پارٹی رہنماؤں، ٹکٹ ہولڈرز اور کارکنوں کو اپنی تمام مصروفیات ترک کرکے فوری طور پر زمان پارک پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

11:50

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب سے کچھ دیر قبل زمان پارک پر دوبارہ شیلنگ کی گئی۔ سیکڑوں کی تعداد میں پولیس اور رینجرز نے زمان پارک کا محاصرہ کر لیا ہے۔ کارکنان فوری طور پر زمان پارک پہنچیں اور حملے کو ناکام بنائیں عدالت سے بھی استدعا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان کے گھر کا گھیراؤ فوری طور پر ختم کیا جائے اگر عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تو بحران مزید بڑھے گا۔

11:20

دھرم پورہ پل کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا اور پولیس کی کارکنوں کو منتشر کرنے کیلیے دوبارہ شیلنگ شروع کر دی۔ شیلنگ سے مسافر، بچے، خواتین اور بزرگ شہری متاثر ہوئے ہیں۔

زمان پارک کے باہر پولیس کے تازہ دم دستے موجود ہیں جب کہ واٹر کینن کا استعمال اور وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے رینجرز اہلکار بھی زخمی ہوا ہے۔

11:10

زمان پارک میں پولیس کی جانب سے شیلنگ کیخلاف پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ جس میں عدالت سے شیلنگ فوری طور پر روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں پنجاب کی نگراں حکومت، آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور ودیگر کو فریق بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آنسو گیس شیل سے انسانی بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں اور زمان پارک کے لوگ شیلنگ سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

10:10

دھرم پورہ میں پی ٹی آئی کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کے بعد پولیس اور رینجرز وہاں سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

10:05

عمران خان نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ کل صبح سے ہمارے کارکنوں اور لیڈر شپ کو پولیس کے حملے کا سامنا ہے۔ آج صبح آنسو گیس، کیمیکل پانی والی توپوں، ربڑ کی گولیوں اور فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا۔

10:05

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہم سب زمان پارک کی طرف رواں دواں ہیں۔ تمام لوگ بھی اپنے کپتان کے پاس پہنچیں۔ عمران خان نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کیخلاف عالمی دن منوایا کر دنیا میں اسلام کا دفاع کیا تھا اور آج ہی کے دن وہ حکومتی فسطائیت کا شکار ہیں۔

9:30

ٹھنڈی سڑک پرعمران خان کی رہائشگاہ جانیوالے راستے پر پولیس کی شدید شیلنگ کی وجہ سے علاقے میں لوگوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

9:15

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان  نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ گرفتاری کادعویٰ محض ڈرامہ ان کا اصل مقصد اغوا اور قتل کرنا ہے۔ آنسو گیس، پانی کی توپوں سے لے کر اب انہوں نے براہ راست فائرنگ کا سہارا لیا ہے۔

9:10

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور آئی جی  ہر صورت میں لاشیں گرانا چاہتے ہیں تاکہ انتخابات روکنے کا جواز پیدا ہوسکے۔

8:46

زمان پارک کے اطراف حالات کشیدہ ہیں اور پولیس کے ساتھ رینجرز بھی زمان پارک کے گیٹ پر پہنچ چکی ہے۔ پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے ٹھنڈی چوک پر پھر شیلنگ شروع کر دی ہے۔

7:30

آپریشن کے باعث مال روڈ، دھرم پورہ، جیل روڈ، گڑھی شاہ اور مغل پورہ کے اسکولز کالجز آج بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ کمشنر لاہور علی رندھاوا کی جانب سے اس حوالے سے سیکریٹری اسکولز و ہائر ایجوکیشن اور ڈی سی لاہور کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ کمشنر کا کہنا ہے کہ ان علاقوں کے تمام سرکاری ونجی اسکولز اور کالجز بند رہیں گے۔

7:25

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان زمان پارک میں موجود ہیں۔ وہ کارکنان کا حوصلہ بڑھانے کے لیے ان کے درمیان پہنچ گئے ہیں اور رہائشگاہ کے اطراف صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اس موقع پر پارٹی رہنما شہریار آفریدی، زلفی بخاری، زرتاج گل، میاں اسلم اقبال، مسرت جمشید چیمہ، فرخ حبیب بھی وہاں موجود ہیں۔

7:12

پی ٹی آئی کارکنان ایک بارپھر گیٹ نمبر 1 اور گیٹ نمبر 2 پر پہنچ گئے اور پولیس کو زمان پارک سے واپس دھرم پورہ پل،مال روڈ کی طرف دھکیل دیا ہے۔ دھرم پوره سے زمان پارک کے اطراف میں پولیس کی شدید شیلنگ جاری ہے۔ زمان پارک کے اردگرد بجلی کے بعد موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف وسابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس آپریشن کے دوران رات بھر زمان پارک میدان جنگ بنا رہا۔ رات میں پولیس نے کارکنوں پر آنسو گیس کے شیلوں کی بوچھاڑ کردی تھی۔

رات گئے عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس زمان پارک کے گیٹ تک پہنچ گئی تھیں اور دھرم پورہ کی جانب سے دو بکتر بند گاڑیاں بھی زمان پارک پہنچا دی گئیں جب کہ اینٹی رائٹ فورس اور پولیس کی بھاری نفری کو بھی دھرم پورہ کی طرف روانہ کیا گیا تھا۔

پولیس نے کینال کی دونوں جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کو محصورکر دیا جب کہ کارکنان کی جانب سے پولیس پر جوابی پتھراؤ سے ڈی پی او شیخوپورہ زاہد نوازمروت زخمی ہوگئے۔

زمان پارک پر اس آپریشن میں لاہور کے علاوہ گوجرانوالہ، گجرات، شیخوپورہ اور قصورکی پولیس بھی حصہ لے رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button