Editorial

آرمی چیف کا بلوچستان کی ترقی کیلئے منصوبوں کا اعلان

 

پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے بلوچستان کے لیے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناسمجھ عناصر بلوچستان کے عوام و مسلح افواج کا عزم متزلزل نہیں کر سکتے۔مسلح افواج اور بلوچستان کی عوام ترقی اور خوشحالی کے لیے پرعزم ہیں۔ عوام کی بہتری کے لیے پیشہ ورانہ عزم کے ساتھ کوششیں جاری رکھی جائیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے گوادر کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف کو فارمیشن کی جانب سے آپریشنل تیاریوں ، اقتصادی راہداری اور امن کی کوششوں پر بھی بریف کیا گیا۔ جنرل سید عاصم منیر نے افسروں و جوانوں کی کوششوں کو سراہا اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی، صحت اور کھیلوںسمیت مختلف فلاحی منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان میں تعلیم، سولر سسٹم، ماہی گیری سے متعلق منصوبے شامل ہیں ۔آرمی چیف نے گوادر کے منتخب نمائندوں اور عمائدین سے بھی ملاقات کی۔ پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے کیونکہ پاک فوج نے محدود وسائل کے باوجود بڑے سے بڑے سکیورٹی چیلنجز کا بخوبی سامنا کرتے ہوئے انہیں کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔ کسی ملک کی فوج صرف اپنی ملکی سرحدوں اورداخلی امن کی محافظ ہوتی ہے لیکن پاک فوج کا کردار اِس سے کہیں زیادہ وسیع ہے کیونکہ جب کبھی ملک پر بیرونی یا اندرونی افتاد پڑی، ہماری بہادر افواج نے سینہ سپر ہو کراس کا مقابلہ کرکے ملک میں امن وامان کو یقینی بنانے میں بھرپور کردار ادا کیاہے، خصوصاً دہشت گردی کا عفریت قابو کرکے اقوام عالم کے سامنے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔وطن عزیز کئی عشروں سے دہشت گردی کا شکار ہے، فاٹاہو یا بلوچستان، ملک دشمن ہمیں نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہا تھ سے جانے نہیں دیتے۔بھارت کے ساتھ تو ہمارے تعلقات کبھی اچھے نہیں رہے ہیں اور پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہی نکلتا ہے یہ ہمارے لیے افسوس ناک ہے کیونکہ پڑوسی ممالک ایک دوسرے کی تعمیر و ترقی اور عوام کی بھلائی کے لیے دوطرفہ تعاون بڑھاتے ہیں لیکن افسوس بھارت خطے میں واحد ایک پالیسی پر گامزن ہے کہ دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو ہر لحاظ سے کمزور بنائے تاکہ اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی قوت کو نقصان پہنچا کر اپنے توسیع پسندانہ مذموم مقاصد حاصل کرسکے لہٰذا جب سے ہمارا ملک اٹیمی قوت بنا ہے، اس وقت سے دنیا کی
نظریں ہمارے ملک پر ہیں۔ بلوچستان میں پائی جانے والی قدرتی معدنیات ہوں یا گوادر کی بندرگاہ، دشمن قوتوں کو ہماری ترقی ہضم نہیں ہو رہی ۔افغانستان کی جنگ میں امریکہ کا ساتھ دینے کے باوجود وہ ہمیں دوست تسلیم کرنے کو کبھی تیار نہیں رہا اور اس کا جھکائو ہمیشہ بھارت کی طرف رہا ہے کیونکہ بھارت کا جارحانہ رویہ اور حکمت عملی بعض بڑی قوتوں کے مفاد کے لیے انتہائی موزوں اور منافع بخش ہے لہٰذا دہشت گردی کا کوئی جتنا بھی بڑا واقعہ کیوں نہ ہو اور اِس میں بھارت کے ملوث ہونے کے جتنے بھی ٹھوس شواہد کیوں نہ سامنے آئیں بھارت کو کبھی انصاف کے کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا جاتا یہی وجہ ہے کہ وہ وطن عزیز کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے دنیا بھر سے دہشت گرد جمع کرکے پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے ، بھارت بلوچستان میں اپنی مذموم سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھا کہ اس نے افغانستان کے بارڈر پر قونصل خانوں کی آڑ میں دہشت گردی کے مراکز قائم کرکے دہشت گردی میں اضافہ کیالیکن مسلح افواج بھارت ، اس کے ہم خیالوں اوران کے تربیت یافتہ دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئیں ، لہٰذا سیا چن کامحاذ ہو یا پھر افغانستان کے ساتھ طویل سرحدی پٹی۔بھارت کے جارحانہ عزائم کا مقابلہ کرنا ہو یا ان کے خفیہ منصوبوں کی ناکامی،بیرونی مداخلت سے جاری دہشت گردی کی کارروائیوں کو ناکام بنانا ہو یا اندرون ملک بیٹھے ہوئے ملک دشمن عناصر کی سرکوبی، ہر میدان میں پاکستانی افواج نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا لوہا منوایا ہے، پھر ہماری کہنہ مشق خفیہ اداروں اور بہادر افواج کا کارنامہ تھا کہ بھارتی جاسوس کلبوشن کوگرفتار کرکے دنیا کو حیرت زدہ کر دیاورنہ وہ ایک عرصہ سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھااس لیے وہ اب بلوچستان اور فاٹامیں اپنے مذموم مقاصدمیں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ہماری پاک فوج کا سپہ سالار خواہ کوئی بھی ہو وطن عزیز کی حفاظت اور اس کے اٹیمی اثاثوں کی نگہبانی وہ عبادت سمجھ کر کرتے ہیں۔ دیکھا جائے تو سیاسی حکومتوں کے شانہ بشانہ پاک فوج نے دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کے پاکستانیوں کو نہ صرف دہشت گردوں کے چنگل سے آزادی دلائی ہے بلکہ اُن علاقوں کی محرومیاں دور کرنے کے لیے وہاں تعلیم، صحت، تعمیر و ترقی کا بھی جال بچھایا ہے اور بلاشبہ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بات کی جائے تو پاک فوج نے سب سے زیادہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کو تعمیر و ترقی کے لیے مدنظر رکھا ہے، حالانکہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں بھارتی عزائم کی تکمیل کے لیے پاک فوج کے خلاف دہشت گردی کرنے والوں سے ہمہ وقت شہریوں اور سکیورٹی فورسز کو خطرات لاحق رہتے ہیں لیکن اِس کے باوجود پاک فوج نے دہشت گردوں کا وہاں صفایا بھی کیا ہے اور ان کا محاصرہ کرکے انہیں محدود بھی کیا ہے، لہٰذا جہاں پاک فوج دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لیے میدان عمل میں ہے اور قوم کے بیٹے اُن کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کررہے ہیں وہیں اُن علاقوں کو ملک کے ترقی یافتہ علاقوں اور شہروں کے برابر لانے کے لیے بھی پاک فوج کی طرف سے دن رات کام جاری ہے، پاک فوج کی قیادت کا بلوچیوں کے لیے یہ وزن انتہائی قابل تعریف ہے اور ہمیشہ عوام میں اِس عمل کو زبردست سراہا جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button