تازہ ترینخبریںپاکستان

خدمت خلق میں ہر دم کوشاں ڈاکٹر ارم قلبانی اور ڈاکٹر منصور میمن

ڈاکٹر ارم قلبانی اور ڈاکٹر منصور میمن، ایک مدت سے جدہ میں آباد ہیں۔ معالجین کی اس جوڑی نے نے اپنی زندگیاں پاکستانیوں کی مدد کے لیے وقف کر رکھی ہیں خواہ وہ پاکستانی بیرون ملک مقیم ہوں یا پاکستان میں بس رہے ہوں۔

میاں بیوی نے نے یہ تہیہ کیا ہوا ہے کہ پاکستانیوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کے لئے ہر طرح کی کوشش کی جائے۔ اس ضمن میں میں ڈاکٹر ارم اور ڈاکٹر منصور کی کاوشیں کثیر جہتی ہیں۔ جس میں صحت تعلیم اور دیگر شعبوں میں پاکستانیوں کی مالی معاونت شامل ہے ۔

COVID-19
کی وبا جب اپنے عروج پر تھی ان دنوں میں ڈاکٹر میمن اور ان کی اہلیہ نے پاکستانی کمیونٹی کی بے انتہا خدمت کی اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ وہ پاکستانیوں کی آواز بن گئے۔ انہوں نے شبانہ روز محنت کر کے پاکستانیوں کو کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی کوشش کی اور اس میں کامیاب بھی رہے۔سعودی عرب پاکستان اور دیگر ممالک میں بسنے والے پاکستانی ڈاکٹر منصور اور ڈاکٹر ارم کی کی کاوشوں کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

میاں بیوی کی یہ کاوشیں یہاں ختم نہیں ہوتیں ، 2022 میں جب پاکستان بدترین سیلاب سے نبرد آزما تھا
ڈاکٹر منصور میمن اور ڈاکٹر ارم نے ہفتوں تک انتھک محنت کی اور دو مختلف علاقوں میں سیلاب زدگان کے لیے خیمہ بستیاں بنانے کے لیے ایک قابل ستائش کاوش کی — گاؤں حسین پتو یو سی کنڈیاری تحصیل فیض گنج ضلع خیرپور اور گاؤں ریپ یو سی رضا آباد تحصیل فیض گنج۔ ضلع خیرپور میں خیمہ بستیوں کا اہتمام کیا گیا۔

اس متحرک جوڑی نے پاکستان اور مشرق وسطیٰ میں ہیلتھ کیئر کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کیا ۔ دونوں نے مل کر پاکستان سے سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں 1000 سے زائد ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کو بھرتی کرنے میں بھرپور اور کامیاب معاونت کی۔

یقیناً یہ بہت بڑی کامیابی تھی جس نے صحت کے شعبے سے وابستہ سیکڑوں پیشہ ور افراد کے لیے نوید سحر ثابت ہوئے۔

اس جوڑے نے فراخدلی سے عطیات بھی دیے تھے جس کی وجہ سے دنیا کے مختلف حصوں میں بیرون ملک مقیم پاکستانی خاندانوں کو ان وسائل تک رسائی حاصل کرنے میں مدد ملی جو انہیں پاکستان یا کسی اور جگہ محفوظ مقام پر منتقل ہونے کے لئے درکار ہیں۔ اس میں طبی امداد، خوراک، لباس، رہائش، نقل و حمل، اور ضروری دستاویزات جیسے پیدائش سرٹیفکیٹ اور پاسپورٹ وغیرہ شامل ہیں۔ ان میں سے بہت سے خاندان اپنے محدود مالی وسائل کی وجہ سے اس طرح کے وسائل تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر تھے۔

ڈاکٹر ارم قلبانی اور ڈاکٹر منصور میمن، ہمت عاجزی اور انکساری کے ساتھ انسانیت کی مدد کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button