
انتخابات کی تاریخ کیوں نہیں دے رہے؟ عدالت نے گورنر خیبر پختونخوا سے پوچھ لیا
پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختون خوا اسمبلی کے انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور گورنر خیبر پختون خوا غلام علی سے تحریری جواب طلب کر لیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں خیبر پختون خوا اسمبلی کے بروقت انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست پر جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس عتیق شاہ نے سماعت کی۔
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی، اسد قیصر، شبلی فراز اور شاہ فرمان عدالت میں پیش ہوئے۔
خیبر پختون خوا کے ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیف سیکریٹری نے آج جواب جمع کیا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ گورنر نے جواب جمع نہیں کیا، گورنر ہمیں بتا دیں کہ کیوں ابھی تک تاریخ نہیں دی؟
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آئین کے مطابق گورنر کے پاس تاریخ دینے کا ابھی وقت ہے۔
جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس پر بعد میں بات ہو گی، پہلے تحریری جواب دیں کہ خط کے جواب میں گورنر نے تاریخ نہیں دی، الیکشن کمیشن کو اگر تاریخ نہیں ملی تو کیا لائحہ عمل ہو گا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو بھی تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ عدالت میں پیش کر دیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا خط، گورنر کا جواب اور صدر کا خط ریکارڈ پر موجود ہیں، گورنر بہانے بنا کر تاریخ نہیں دینا چاہتے ہیں۔
عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ جمعرات تک تمام تحریری جواب جمع کرا دیں۔
پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن اور گورنر سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔