تازہ ترینخبریںپاکستان

یونیورسٹی آف لاہور اور ایس ڈی جیز اکیڈمی کا مل کر کام کرنے پر اتفاق

یونیورسٹی آف لاہور اور ایس ڈی جیز اکیڈمی نے  پاکستان کے پائیدار مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یونیورسٹی آف لاہور (UOL) اور SDGs اکیڈمی، اسلام آباد نے ایک مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد طلبا اور فیکلٹی کے درمیان اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کا حصول یقینی بنانا ہے۔ ایس ڈی جیزاکیڈمی کی معاونت سے یونیورسٹی آف لاہور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پائیدارترقیاتی اہداف کو تدریسی نصاب اور گریجویٹس کی ریسرچ میں شامل کیا جائے۔ طلبا کو SDGs کے فریم ورک میں اپنے کیریئر کا تعین کرنے کے لیے بھی تیار کیا جائے گا۔

دونوں اداروں نے یونیورسٹی آف لاہور میں SDGs پر تربیت اور سرٹیفیکیشن پروگرام منعقد کرنے پر اتفاق کیا جبکہSDGs اکیڈمی اس کے لیے پیشہ ور ٹرینرز اور مواد فراہم کرے گی۔مفاہمت کی یاداشت پر 6 فروری 2023 کویونیورسٹی آف لاہور اور ایس ڈی جیز اکیڈمی کے مابین پائیدار ترقیاتی اہداف کے بارے میں منعقدہ مشترکہ قومی سمٹ کے دوران دستخط کیے گئے تھے۔

یونیورسٹی آف لاہور کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف نے بطور مہمان خصوصی سمٹ کا افتتاح کیا اورایس ڈی جیز اکیڈمی کے بانی چیئرمین عمار جعفری،ڈائریکٹر، آفس آف اسٹوڈنٹ افیئر مسز عمارہ اویس اور ایس ڈی جیز، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، حکومت پنجاب کے چیف جوائنٹ اکانومسٹ اور فوکل پرسن ڈاکٹر امان اللہ نے تقریب میں کلیدی مقررین کے طور پر شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمداشرف نے کہا کہ تعلیم، تحقیق اور اختراع پائیدار ترقی کے اہم اجزا ہیں اور یہ تینوں جامعات کو SDGs کے اہداف کے حصول کے لیے ضروری کھلاڑی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”تعلیم میں جدت، مسئلہ پر مبنی تحقیق، تمام تعلیمی اسٹیک ہولڈرز کی فعال شرکت اور کمیونٹی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے پروگراموں کے ذریعے، یونیورسٹیاں SDGs کو پورا کرنے میں بہت آگے جا سکتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی آف لاہورپہلے ہی آگاہی پروگراموں، موجودہ نصاب میں ترمیم اور تحقیقی ایجنڈوں کے ذریعے سترہ کے قریب پائیدار ترقیاتی اہداف پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”میں اکثر فیکلٹیز کے ڈین سے کہتا ہوں کہ وہ ایم فل اور پی ایچ ڈی طلبا کے تحقیقی موضوعات کو SDGs کے لیے تیار کریں۔سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے، عمار جعفری نے کہا کہ یونیورسٹی آف لاہورنے ایس ڈی جیزکے بارے میں بروقت اور درست فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھاکہ صنعتی انقلاب میں پاکستان ابھی بھی بہت پیچھے ہے اور ایسے تعلیمی اداروں کی مکمل شمولیت جہاں نوجوانوں کو مستقبل کے لیڈروں کو تیار کیا جاتا ہے۔ آجکل یونیورسٹیوں کی کارکردگی کی بجائے ایس ڈی جیز کی بنیاد پر درجہ بندی کی جا رہی ہے۔

مسزعمارہ اویس نے ایس ڈی جیز کے لیے یونیورسٹی آف لاہور کے عزم کا اعادہ کیا اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان پائیدار اور بامعنی تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے SDGs پر سمٹ کا اہتمام کرنے پرلاہور یونیورسٹی بالخصوص ریکٹر، SDGs اکیڈمی اور QEC کے عملہ کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے مزید کہاکہ میں اس سربراہی اجلاس کے تمام شرکا کو ملک کی بہتری کے لیے درکار حقیقی اقدامات کرنے کی ترغیب دیتی ہوں۔پنجاب حکومت کی جانب سے ڈاکٹر امان اللہ نے کہا کہ قائم مقام انتظامیہ سماجی و اقتصادی اور انسانی ترقی، غربت میں کمی، احتساب، صنفی مساوات، خواتین کو بااختیار بنانے، موسمیاتی تبدیلی اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے طور پر ہمارے سامنے بہت سے ایسے مختلف ترقیاتی اہداف ہیں جو عموما فنڈز کی کمی کی وجہ سے ناکام ہو جاتے ہیں۔ایس ڈی جیزپر بصیرت انگیز تقاریر کے بعد پاکستان میں گڈ گورننس اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور حل پر دو پینل مباحثے ہو ئے۔ مباحثوں کے دوران، سرکاری اور نجی تنظیموں کے سرکردہ ماہرین، کارپوریٹ سیکٹر، ماہرین ماحولیات، ماہرین تعلیم وغیرہ نے مختلف موضوعات پراپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور موجودہ چیلنجوں کے ممکنہ حل تجویز کئے۔آخر میں مینیجر آفس آف سسٹین ایبلٹی، کوالٹی انہانسمنٹ سیل محمد سعد ظفر نے سمٹ کی کامیابی میں تعاون کرنے پر SDGs اکیڈمی، یونیورسٹی آف لاہور اور شرکا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پائیدار ترقیاتی اہداف کمیونٹی پر مبنی پروگراموں پر توجہ مرکوز کرنے کا عزم ظاہر کیا جو معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ لاہور یونیورسٹی کو اپنی اثرات کی درجہ بندی کو مسلسل بہتر بنانے کے قابل بنائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button