تازہ ترینخبریںپاکستان

عالمی برادری نے کشمیریوں پر مظالم رکوانے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا

جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ اگر جہاد کی ہمت نہیں ہے تو کشمیر کی جنگ سفارتی اور سیاسی محاز پر جنگ سمجھ کر لڑی جائے،اس کے لیے جو وسائل میسر ہیں، ا نکو استعمال کریں، ورنہ ،کہنا نہیں چاہیے مگر کہنا پڑتا ہے کشمیر اور کشمیری ہمارے ہاتھوں سے پھسلتے چلے جارہے ہیں،

اللہ نہ کرے کہ وہ وقت آئے کہ بس ایک کہانی باقی رہ جائے کشمیر اور کشمریوں کی، ایک حسرت باقی رہ جائے اور باقی کچھ نہ بچے،اس سے پہلے ہمارے ذمہ داروں کو جاگنا ہو گا ،افسوس! عالمی برادری نے بھارتی فوج کے کشمیریوں پر مظالم رکوانے کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا،اقوام متحدہ نے قراردادیں پیش کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا ۔مرکز اہل حدیث میں کشمیر سیمینار سے خطاب کرتےہوئے ان کا کہنا تھا کہ  بھارت کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک کو  نہیں روک سکتا ۔

کشمیر کی جنت نظیر وادی کشمیریوں کی ہے ، مظالم کے ذریعے کشمیریوں کو ان کے جائز حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ ہماری تمام تر کمزوریوں کے باجود شدید ظلم کی گھڑی میں کشمیر کے عوام آزادی کے لئے پرامید ہیں۔ان کی تیسری نسل قربانیاں دے رہی ہے،ہمیں ان کے لیے جو کچھ کرنا چاہیے تھا نہیں کیا۔پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے پیدائشی حق خود ارادیت سے زیادہ دیر تک روکا نہیں جاسکتا ،

ان کا کہنا تھا کہ ہماری بھی کچھ ذمہ داریاں ہیں کشمیر ہماری شہ رگ ہے ایک عرصہ سے دشمن نے ہماری شہ رگ پر ہاتھ ڈالہ ہوا ہے، پاوں تلےروند رہا ہے، پنچے اس پر گاڑے ہوئے ہیں، ہم ٹس سے مس نہیں ہوتے ، کیا ہمیں اس وقت ہوش آئے گا جب دبا کر اس کو ختم کردے گا،

ان حالات میں قوم، بالخصوص حکومت اور فوج کوجاگنا چاہیے ، اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے اور جاگ کرکرنا چاہیے اور میدان عمل میں آکر کرنا چاہیے۔

سیمینار سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button