تازہ ترینخبریںپاکستان

گیس کی پیداوار سالانہ 10 فیصد کم ہو رہی ہے : حکام سوئی سدرن

سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کا کہنا ہے کہ گیس کی پیداوار میں سالانہ 10 فیصد تک کمی ہو رہی ہے، سندھ کو سردیوں میں گیس کی 30 کروڑ مکعب فٹ کمی کا سامنا ہے۔

یہ بات سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کے اجلاس میں سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر غور کے دوران بتائی۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑونے کہا کہ سوئی سدرن کمپنی پہلے کہتی رہی کہ کراچی کی صنعتیں کمپریسر سے گیس کھینچتی ہیں، سوئی سدرن نے یہ بھی کہا تھا کہ 73 فیکٹریوں کو جرمانہ کیا ہے، کیا جرمانہ کیا؟ کس کس کو جرمانہ کیا؟ تفصیلات دیں۔

سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام نے جواب دیا کہ تفصیلات ایم ڈی سوئی سدرن کے پاس ہیں۔

سیف اللّٰہ ابڑو نے کہا کہ تفصیلات منگوائیں، ملک کا بیڑہ غرق نہ کریں۔

سینیٹر شمیم آفریدی نے کہا کہ بلوچستان سے سستی ترین گیس خرید کر اس کو 25 ایم ایم سی ایف ڈی دیتے ہیں پھر کہتے ہیں کہ چوری بہت ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ بلوچستان میں سوئی گیس کا کیا ریٹ ہے؟

پیٹرولیم ڈویژن کے حکام نے جواب دیا کہ سوئی سے گیس 3 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو خریدی جاتی ہے۔

شمیم آفریدی نے کہا کہ گیس بھی ہمارا صوبہ دیتا ہے پھر بھی ہماری سی این جی بند ہے، یہ بے روزگاری، محرومی اور دھماکے آپ کرا رہے ہیں۔

پیٹرولیم ڈویژن کے حکام نے کہا کہ خیبر پختون خوا سے 370 ایم ایم سی ایف ڈی گیس لی جاتی ہے، 270 ایم ایم سی ایف ڈی فراہم کی جاتی ہے۔

سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ یہ اعداد و شمار درست نہیں کیونکہ صوبے میں تو 10، 12 گھنٹے گیس ہی نہیں ہوتی۔

سینیٹر شمیم آفریدی نے کہا کہ یہ آئین کی خلاف ورزی ہے، گیس پیدا کرنے والے صوبے کا اس پر پہلا حق ہے۔

سی ای او سوئی ناردرن نے بتایا کہ یکم فروری سے خیبر پختون خوا میں سی این جی کو کھول دیا گیا ہے۔

سینیٹر شمیم آفریدی نے کہا کہ آپ لاہور میں رہتے ہیں، آپ کو خیبر پختون خوا کی صورتِ حال کا کیا علم؟

سوئی ناردرن گیس کمپنی کے حکام نے بتایا کہ پشاور کے کچھ علاقوں میں مسائل ہیں۔

سینیٹر شمیم آفریدی نے کہا کہ کچھ علاقے نہیں، آدھے سے زائد پشاور کو گیس نہیں مل رہی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button