Editorial

دہشتگردی کیخلاف عسکری قیادت کا عزم

 

پاک فوج کی کور کمانڈرز کانفرنس میں عزم کیا گیا کہ دہشت گردوں کو پنپنے نہیں دیں گے ، پشاور دھماکے، کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر کیفرکردار تک پہنچایا جائے گاپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی، کانفرنس میں سانحہ پشاور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیااور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کامیابی کے لیے پُرعزم ہیں، بزدلانہ کارروائیاں کسی بھی دہشت گرد تنظیم کے لیے زیرو ٹالرنس کے ساتھ عزم کو مضبوط کرتی ہیں۔ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن پر فوکس جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی۔کانفرنس کے شرکاء کو درپیش خطرات، دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر بریفنگ دی گئی، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ توڑنے سمیت لائن آف کنٹرول اور دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کے بارے میں بھی بریف کیا گیا۔دوسری طرف وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد اپنی مذموم کارروائیوں کے ذریعے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں اور وہ ہماری محنت سے حاصل کردہ کامیابیوں کو پلٹنا چاہتے ہیں۔ تمام سیاسی قوتوں کو میرا پیغام پاکستان دشمن عناصرکے خلاف اتحاد کا ہے۔ ہم اپنی سیاسی لڑائی بعد میں لڑسکتے ہیں۔بلاشبہ ملک و قوم کودرپیش چیلنجز کا مقابلہ اِسی صورت کیاجاسکتا ہے جب ہماری سیاسی قیادت خود بھی اِن مسائل کے خلاف متحد ہو اور عوام کو بھی متحد کرے اور متوقع آزمائشوں اورنتائج سے آگاہ رکھے، مگر ہم دیکھ رہے ہیں کہ سیاسی کج بحثی اوردائو پیچ نے سیاسی قیادت کو مکمل طور پر اُلجھایا ہوا ہے لہٰذا جتنی توجہ اِن بحرانوں پر دی جانی چاہیے اُتنی نہیں دی جارہی، پس وزیراعظم شہبازشریف نے بھی یہی پیغام دیا ہے کہ سیاسی قیادت کو سیاسی لڑائیوں میں اُلجھنے کی بجائے اِن بحرانوں سے نبرد آزما ہونا چاہیے جو روز بروز سنگین سے سنگین تر ہوتے جارہے ہیں۔ پاک فوج دو دہائیوں سے زائد عرصے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں خصوصاً آرمی چیف جنرل عاصم منیر اِس جنگ کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ، چونکہ اب وطن عزیز کا دفاع اُن کے سپرد ہے اور اپنی پیشہ وارانہ مہارت اور وسیع تجربے کی بنا پر ہمیں یقین ہے کہ اُن کی قیادت میں پاک فوج دہشت گردوں اور اُن کے سہولت کاروں کا قلع قمع کرنے کے لیے میدان جنگ میں ہے،پس گذارش کرنا چاہیں
گے کہ خدارا اُن اسی ہزار شہدا کی قربانیوں کی لاج رکھ لیں جن کے جنازے دہشت گردی کی جنگ میں ہم اُٹھاچکے ہیں، دہشت گردوں نے ایک بار پھر اپنی موجودگی ظاہر کی ہے لہٰذا اِن کو سر اٹھانے سے پہلے کچل دیں، ہم دہشت گردی کے خلاف دنیا کی طویل،خطرناک اور منظم جنگ لڑنے کا تجربہ رکھتے ہیں اِس لیے یہی وقت ہے کہ سیاسی قیادت پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہو اور قوم کے بیٹے، جو جان ہتھیلی پر رکھ کر میدان جنگ میں ہیں اُن کی ہمت بڑھائیں کیونکہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے سبھی کا اپنی اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرنا بہت ضروری ہے وگرنہ اِس عفریت کو پھیلنے کا موقعہ مل سکتا ہے۔ پاک فوج نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب سمیت دہشت گردی کے خلاف منظم انداز میں کارروائیاں کیں، عوام تو ہمیشہ سے ہی پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے مگر سیاسی قیادت بھی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد اور متفق نظر آئی، لہٰذا ہم نے کم ترین وسائل کے باوجود خود کو منظم کیا، سکیورٹی کے اداروں نے ملک کے کونے کونے سے دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکالا اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا، اب بھی سیاسی قیادت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خود بھی یکجان ہونا ہوگا اور قوم کوکرنا ہوگا تاکہ وطن دشمنوں کو واضح پیغام جائے کہ ہم ایک ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button