تازہ ترینخبریںپاکستان

آئی ایم ایف کا بجلی گیس سیکٹر کا گردشی قرضے ختم کرنے کا مطالبہ

آئی ایم ایف نے پاکستان سے بجلی اور گیس سیکٹر میں چار ہزار ارب سے زائد گردشی قرضے پر قابو پانے کا مطالبہ کردیا۔

پاکستان اور آئی ایم ايف کے درمیان توانائی شعبے میں اصلاحات کیلئے مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت سے بڑا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بجلی اور گیس سیکٹر میں چار ہزار ارب سے زائد گردشی قرضے پر قابو پائے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو بجلی پر سبسڈی اور نقصانات میں کمی جبکہ ریکوری بہتر بنانے پر بھی زور دیا ہے، اس دوران بجلی کی قیمت میں ساڑھے سات سے 10 روپے فی یونٹ تک اضافے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

دوسری جانب حکومت پاکستان نے بھی آئی ایم ایف کو ٹیرف میں مرحلہ وار اضافے کی یقین دہانی کرا دی ہے، اور نظرثانی شدہ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان بھی تیار کر لیا ہے۔

وزارت خزانہ حکام کے مطابق بجلی ٹیرف میں مارچ تک 3 روپے فی یونٹ، جب کہ مئی تک مزید 70 پیسےاضافے کی تجویز ہے، اور اگست 2023 تک بجلی کی قیمت میں مرحلہ وار 6 روپے فی یونٹ اضافہ ہو سکتا ہے، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اس کے علاوہ ہو گی۔

وزارت خزانہ کے مطابق آئی ايم ايف نے بجلی پر سبسڈی میں کمی کا مطالبہ کیا، جکب کہ حکومت نے 100 کے بجائے 300 یونٹ تک سبسڈی کی تجویز دی ہے۔

حکام کے مطابق موجودہ مالی سال میں گردشی قرض میں 952 ارب روپے کمی کی جائے گی، 675 ارب روپے کی سبسڈی بھی ختم کرنے کا پلان ہے، ٹیرف میں اضافہ کر کے 200 ارب روپے صارفین سے پورے کئے جائیں گے۔ آئی ایم ایف نےاصلاحات کیلئے وسیع تر سیاسی اتفاق رائے پر بھی زور دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button