حکومت نے غیر ملکی زرمبادلہ پر شدید دباؤ اور اشیائے ضروریہ اور صنعتی اشیا کی درآمدات محدود ہونے کے باوجود رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران 2 ہزار 200 لگژری گاڑیاں درآمد کرلیں۔
سرکاری ذرائع بتایا کہ غیر ملکی زرمبادلہ پر سخت دباؤ کے سبب ملک بھر کی بندرگاہوں پر رواں برس کی پہلی ششماہی میں مختلف صارفین و صنعتی مصنوعات پر مشتمل کنٹینرز کی تعداد تقریباً 8 ہزار 500 تک پہنچ گئی جبکہ تاجروں نے ان پھنسے ہوئے کنٹینرز کی تعداد ساڑھے 5 ہزار بتائی ہے۔
کسٹم کے اعداد و شمار کے مطابق ان ساڑھے 8 ہزار کنٹینرز میں سے 95 فیصد سے زیادہ لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کے نہ کھلنے کی وجہ سے بندرگاہوں پر کھڑے ہوئے ہیں۔
ان کنٹینرز میں اشیائے خور و نوش، صنعتی سامان، دواسازی کے علاوہ ایسی اشیا بھی موجود ہیں جن کے جلد خراب ہونے کا خدشہ ہے، دوسری جانب بندرگاہوں پر استعمال شدہ لگژری کاروں کی درآمدات کو تیزی سے کلیئر کیا جا رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ابتدائی 6 ماہ کے دوران 193 نئی کاریں درآمد کی گئیں، ان میں سے 25 گاڑیاں 1000 سی سی سے 1800 سی سی کی تھیں جبکہ 4 گاڑیاں 1800 سی سی کی تھیں۔
جولائی اور دسمبر 2022 کے درمیان 164 لگژری الیکٹرک گاڑیاں درآمد کی گئیں، پاکستان کو ان گاڑیوں کی درآمد سے صرف ایک فائدہ ڈیوٹی اور ٹیکس کی شکل میں ہے جو تقریباً 2 ارب روپے تھا تاہم ان گاڑیوں کی درآمد پر حکومت نے اربوں روپے خرچ کر ڈالے۔
سب سے زیادہ اضافہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں 3 برس پرانی لگژری گاڑیوں کی درآمدات میں دیکھا گیا، جولائی اور دسمبر 2022 کے دوران ایسی تقریباً ایک ہزار 990 گاڑیاں درآمد کی گئیں۔
ان گاڑیوں کی درآمد کی اجازت صرف سمندر پار پاکستانیوں کو ہے لیکن درآمد کنندگان اس سہولت کا غلط استعمال کر رہے ہیں جو سمندر پار پاکستانیوں کو ایس یو وی کی درآمد پر ایک کروڑ روپے تک ادائیگی کرتے ہیں۔
1000 سی سی کی استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی تعداد ایک ہزار 450 رہی، زیر جائزہ مدت کے دوران 1000 سی سی سے 1800 سی سی کے درمیان والی 370 گاڑیاں درآمد کی گئیں جبکہ 20 لگژری الیکٹریکل گاڑیاں بھی درآمد کی گئیں۔
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر محصولات کی وصولی 7 ارب روپے رہی۔
کسٹم کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ’ان میں سے زیادہ تر گاڑیاں پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں درآمد کی گئیں، دوسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) میں گاڑیوں کی بہت کم تعداد میں درآمدات دیکھنے میں آئیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے رواں مالی سال کے دوران گاڑیوں کی درآمد میں کمی واقع ہوئی ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں گاڑیوں کی کل درآمد 28 ہزار تھی، ان میں سے 9 ہزار گاڑیاں نئی جبکہ 19 ہزار استعمال شدہ تھیں۔