تازہ ترینخبریںدنیا

سعودی عرب کا مستقبل میں دوست ممالک کو بغیر کسی شرط مالی امداد نہ دینے کا عندیہ

سعودی وزیر خزانہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اتحادی ممالک کو دی جانے والی مالی معاونت کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جا رہا ہے، یعنی بغیر کسی شرط کے براہ راست گرانٹس اور ڈپازٹس کی پالیسی کو بدل کر اب دوست ممالک میں اصلاحات پر زور دیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کی تقریب کے دوران محمد الجدعان نے کہا کہ سعودی عرب خطے کے ممالک میں معاشی اصلاحات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’ہم براہ راست گرانٹس اور ڈپازٹس دیتے ہیں جن میں کوئی شرائط عائد نہیں کی جاتیں اور اب ہم اسے تبدیل کر رہے ہیں۔

’ہم کئی اداروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ یہ بتا سکیں کہ ہم اصلاحات دیکھنا چاہتے ہیں۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’ہم اپنے لوگوں پر ٹیکس لگا رہے ہیں اور یہی امید کرتے ہیں کہ دوسرے بھی ایسا ہی کریں تاکہ وہ اپنی کوششیں بھی کرسکیں۔ ہم مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ آپ اپنے طور پر کام کریں۔‘

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر جیسے خلیجی ممالک براہ راست مالی امداد کے بجائے سرمایہ کاری پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔

محمد الجدعان نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ امریکی ڈالر کے علاوہ دوسری کرنسیوں میں تجارت کرنے کے لیے بات چیت کو تیار ہے۔

رواں ماہ کے اوائل میں سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری 10 ارب ڈالر تک لے جانے اور سٹیٹ بینک آف پاکستان میں ڈپازٹس بڑھا کر پانچ ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان کیا تھا۔

دوسری طرف خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی وزیر برائے معیشت فیصل ال ابراہیم نے ڈیوس میں بتایا کہ وہ تیل کی برآمد پر انحصار کم کرنا چاہتے ہیں۔ ’سعودی عرب میں بعض شعبوں کو نئے طرز پر شروع کیا گیا ہے اور ابھی اتنی دیر نہیں ہوئی۔

’سیاحت، ثقافت، کھیل اور تفریح۔۔۔ ان سے معیشت میں تنوع آئے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ کان کنی اور صنعتکاری میں بھی کوششیں تیز کی جائیں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button