تازہ ترینخبریںپاکستان

جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا ، حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت نے الیکشن کمیشن کے کچھ افراد اور آر اوز کے ساتھ مل کر جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر شب خون مارا ہے۔

ادارۂ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم نے بتایا کہ کراچی کے لوگوں نے جماعت اسلامی کو کراچی کی سب بڑی جماعت کے طور پر ووٹ دیا۔ ہم نے مردم شماری پر اس وقت بھی اعتراض کیا تھا، ہم نے حلقہ بندیوں اور اختیارات پر تحریک چلائی۔

انہوں نے کہا کہ 2013 کے بلدیاتی ایکٹ میں ہمارے بہت سارے اختیارات چھین لیے گئے ، ہم نے حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹ پر بھی اعتراض اٹھایا تھا۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا عملہ اور سامان پورا نہیں تھا، ماڈل ٹاون یو سی 8 میں ہمارے ایک ذمہ دار پر حملہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کےحامی آزاد امیدوار کےحامیوں نے ہمارے ذمہ دار پرحملہ کیا، شب خون نہ مارا جاتا، محلاتی سازشیں نہ ہوتیں تو یہ مینڈیٹ 50 فیصد سےزیادہ ہوتا۔

جے آئی کے کراچی کے سربراہ حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے الیکشن کرا کر اچھا اور جرأت مندانہ کردار ادا کیا۔الیکشن کمیشن نے تیاری نہیں کی، انتظامات بہتر نہیں تھے۔ کراچی کی ترقی کا عمل شروع کرنے کے لئے ہم نے انتخابات کو قبول کیا۔

حافظ نعیم نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آج ایک بار پھر جماعت اسلامی پر الزامات لگائے، کچھ دن پہلے بھی الیکشن کمیشن نےجماعت اسلامی پرالزام لگایا اور پھر معافی مانگی۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو کراچی کے عوام نے سب سے بڑی جماعت کا مینڈیٹ دیا، ہم عوام کے اس مینڈیٹ پر شب خون مارنے نہیں دیں گے۔

حافظ نعیم نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کےمطابق 93 نشستیں پیپلز پارٹی، 86 جماعت اسلامی نے جیتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 9 یوسیز کے فارم 11 موجود ہیں جن میں ہم جیت چکے ہیں، 9 یونین کمیٹیوں پر ہم جیت چکے ہیں لیکن اس پر ہروا دیا گیا۔

حافظ نعیم کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کسی سے نہ لڑائی ہے اور نہ دشمنی ، ہم نے اپنے کارکنوں کو فارم 11 اور 12 لینے لی ہدایت کی تھی ، نتائج ڈی سی ویسٹ اور اے سی شاہ فیصل نے تبدیل کئے ۔

انہوں نے کہا کہ کل ہم بھی احتجاج کریں گے، جس ڈی آر او کے دفتر میں سب سے  زیادہ دھاندلی ہوئی وہاں ہم سب سےبڑا دھرنا دیں گے۔کراچی کا میئر جماعت اسلامی کا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button