انتخاباتتازہ ترینخبریں

کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات، پولنگ جاری

کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے۔

صبح 8 بجے سے شروع ہونے والی پولنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔

بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے گزشتہ روز ہی تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے تھے۔

ملیر میں پہلے 10 ووٹ کاسٹ

ملیر سٹی غریب آباد میں پولنگ کا عمل شروع ہونے کے کچھ دیر بعد ہی ووٹرز کی جانب سے 10 ووٹ کاسٹ کر دیے گئے۔

نیو کراچی میں پولنگ کے عمل میں تاخیر

دوسری جانب ضلع وسطی نیو کراچی میں یوسی 5 وارڈ 2 میں بیلٹ باکس نہ پہنچائے جانے کے سبب پولنگ کے عمل میں تاخیر ہوئی ہے۔

نیو کراچی یوسی  5 میں متعدد جگہوں پر پولنگ ایجنٹ بھی نہیں پہنچے۔

سردی کے باعث ووٹرز کی آمد سست روی کا شکار

کراچی کے7 اور حیدرآباد ڈویژن کے9 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا عمل جاری ہے، بیشتر پولنگ اسٹیشنز میں الیکشن کا عملہ اور سامان موجود ہے تاہم سردی کے سبب ووٹروں کی آمد سست روی کا شکار ہے۔

صفورا گوٹھ کے پولنگ اسٹیشن پر عملہ نہ پہنچ سکا

صفورا گوٹھ کراچی میں گورنمنٹ اسکول میں قائم بخش علی گوٹھ یو سی 8 اسکاؤٹ کالونی کے پولنگ اسٹیشن میں پریزائیڈنگ افسران اور پولنگ کا عملہ تاحال نہیں پہنچ سکا ہے جبکہ جماعتِ اسلامی کا پولنگ ایجنٹ اور پولیس نفری موجود ہے۔

ایس ایس پی ایسٹ کا پولنگ اسٹیشنز کا دورہ

کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی نے صبح سویرے اجلاس کیا جبکہ مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ بھی کیا۔

ایس ایس پی ایسٹ نے تمام ایس پیز، ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو الیکشن کے حوالے سے بریفنگ دی۔

ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی نے گورنمنٹ اسلامیہ وومن کالج کا دورہ بھی کیا۔

انہوں نے نیو پریڈی اسٹریٹ پر پارکنگ پلازہ کے قریب پولنگ کے عمل کا معائنہ کیا۔

سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کیلئے ناشتہ

علاوہ ازیں ضلع ملیر میں صبح سویرے سیکیورٹی اہلکاروں کو ناشتہ بھی فراہم کیا گیا۔

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے بتایا کہ ملیر کے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات پولیس اہلکاروں کو ناشتہ کرا دیا گیا ہے۔

ڈیوٹی پر موجود تمام پولیس اہلکاروں کو گرما گرم چائے بھی پیش کی گئی۔

ملیر کے حساس ترین پولنگ اسٹیشنوں پر رینجرز اور ایف سی کی نفری بھی تعینات ہے۔

کراچی کی 246 یوسیز میں ووٹنگ

کراچی کے 7 اضلاع کے 25 ٹاؤنز کی 246 یونین کونسلز کے 984 وارڈز میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔

ہر یونین کونسل میں 4 وارڈز ہیں، ووٹر کو چیئرمین اور وائس چیئرمین کے علاوہ وارڈ کا جنرل کونسلر منتخب کرنا ہوگا، چیئرمین اور وائس چیئرمین کا ایک ووٹ ہوگا، دوسرا ووٹ جنرل کونسلر کا ہوگا، ہر یونین کونسل 11 ارکان پر مشتمل ہوگی، یونین کونسل میں 6 افراد براہِ راست منتخب ہوں گے۔

یونین کونسل میں 2 خواتین، ایک مزدور، ایک نوجوان اور ایک اقلیت کا نمائندہ شامل ہوگا۔

یونین کمیٹی میں مخصوص نشستوں کا انتخاب براہِ راست ووٹوں سے منتخب ہونے والے یونین کمیٹی کے 6 ارکان کریں گے۔

شہر کی 246 یونین کمیٹیوں کے چیئرمین کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کونسل کے رکن ہوں گے، میٹروپولیٹن کارپوریشن کی کونسل 367 ارکان پر مشتمل ہو گی جن میں 121 مخصوص نشستیں ہیں، میٹروپولیٹن کارپوریشن میں 121 مخصوص نشستوں پر ارکان کا انتخاب کونسل کے 246 ارکان کریں گے۔

میٹروپولیٹن کارپوریشن میں 81 خواتین، 12 مزدور، 12 نوجوانوں کی مخصوص نشستیں شامل ہیں، میٹروپولیٹن کارپوریشن میں 12 اقلیتی ارکان، 2 خواجہ سراء اور 2 معذور افراد کی مخصوص نشستیں بھی شامل ہیں۔

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے 367 ارکان شہر کا میئر منتخب کریں گے۔

کراچی شہر میں 25 ٹاؤنز ہیں، ہر ٹاؤن کا ایک منتخب ناظم ہوگا، ہر یو سی کا منتخب وائس چیئرمین ٹاؤن کونسل کا رکن ہو گا۔

ٹاؤن کونسل کے ارکان خواتین، مزدور، نوجوان، اقلیت، خواجہ سراء اور معذور کی مخصوص نشستوں پر انتخاب کریں گے۔

کراچی ڈویژن میں چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل ممبر کی نشست کے لیے 9 ہزار 58 امیدوار میدان میں ہیں۔

کراچی سے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے پینل اور جنرل ممبر کی نشست پر مختلف یونین کمیٹیوں سے 7 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔

کراچی ڈویژن کی جنرل ممبرز اور چیئرمین اور وائس چیئرمین کی 22 نشستوں پر امیدواروں کے انتقال کے باعث انتخابات (15 جنوری کو) آج نہیں ہوں گے۔

انتقال کرنے والے امیدواروں میں مختلف یونین کمیٹیوں کے 9 چیئرمین اور وائس چیئرمین جبکہ 13 جنرل ممبرز کے امیدوار بھی شامل ہیں۔

الیکشن کمشنر سندھ کا کہنا ہے کہ حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر 8 سے 10 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ رینجرز کوئیک ریسپانس فورس کے طور پر علاقوں میں موجود رہے گی۔

ضلع وسطی:

ضلع وسطی کے 5 ٹاؤنز میں یونین کمیٹیوں کی تعداد 45 ہے، یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی کُل تعداد 20 لاکھ 76 ہزار 73 ہے۔

ضلع وسطی کے 1263 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 360 انتہائی حساس اور 903 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

ضلع شرقی:

ضلع شرقی کے 5 ٹاؤنز میں 43 یونین کمیٹیاں ہیں، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 14 لاکھ 54 ہزار 59 ہے۔

ضلع شرقی کے 799 پولنگ اسٹیشنوں میں 200 انتہائی حساس جبکہ 599 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

ضلع کورنگی:

ضلع کورنگی کے 4 ٹاؤنز میں 37 یو سیز ہیں، ضلع میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 14 لاکھ 15 ہزار 91 ہے۔

کورنگی کے 765 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 318 انتہائی حساس اور 447 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

ضلع غربی:

ضلع غربی میں 3 ٹاؤنز میں 33 یوسیز ہیں، ضلع میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 9 لاکھ 9 ہزار 187 ہے۔

ضلع غربی کے 639 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 111 کو انتہائی حساس جبکہ 528 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

ضلع کیماڑی:

ضلع کیماڑی کے 3 ٹاؤنز میں 32 یو سیز ہیں، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 44 ہزار 851 ہے۔

کیماڑی میں 547 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 164 انتہائی حساس اور 383 کو حساس قرار دیا گیا۔

ضلع ملیر:

ضلع ملیر کے 3 ٹاؤنز میں 30 یو سیز ہیں، یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 7 لاکھ 43 ہزار 205 ہے۔

ملیر کے 497 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 119 انتہائی حساس جبکہ 378 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

ضلع جنوبی:

ضلع جنوبی کے 2 ٹاؤنز میں 26 یو سیز ہیں، ضلع جنوبی کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 9 لاکھ 95 ہزار54 ہے۔

480 پولنگ اسٹیشنوں میں سے 224 انتہائی حساس جبکہ 256 حساس قرار دیے گئے ہیں۔

حیدرآباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدر آباد میں بھی آج صبح زور کا انتخابی دنگل شروع ہو چکا ہے۔

حیدر آباد ڈویژن کے 9 اضلاع میں بھی آج بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں، پولنگ کے سامان کی ترسیل کا عمل گزشتہ شب مکمل ہو گیا تھا، پولنگ کی ترسیل کے دوران عملے کو مشکلات کا سامنا رہا۔

پیپلز پارٹی 127 امیدواروں کے ساتھ میدان میں اتر چکی، پی ٹی آئی کے 97 اور ایم کیو ایم کے 85 امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، جماعتِ اسلامی کے 26 امیدوار بھی مقابلے میں ہیں، جی ڈی اے، قومی عوامی تحریک، جے یو پی اور دیگر جماعتیں بھی قسمت آزما رہی ہیں، حیدر آباد میں 225 آزاد امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں۔

جامشورو، مٹیاری، ٹنڈو محمد خان، ٹندوالہٰیار، دادو، ٹھٹھہ، سجاول اور بدین میں بھی بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔

دوسری جانب پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے پولیس اہلکاروں سمیت پولیس کے کمانڈوز بھی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button