تازہ ترینتحریکخبریں

سابق آرمی چیف پر تنقید ، پی ٹی آئی اور (ق) لیگ میں اختلاف

سابق آرمی چیف پر تنقید کے معاملے پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) میں اختلافات پیدا ہوگئے۔

ق لیگ کے رہنما مونس الہٰی نے پی ٹی آئی سے کھل کر اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ کے خلاف موجودہ مہم غلط ہے۔

ایک انٹرویو میں مونس الہٰی نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا بلکہ جنرل باجوہ نے تو تحریک عدم اعتماد کے وقت بھی انہیں یعنی مونس الہٰی سے کہا کہ وہ عمران خان کے ساتھ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر جنرل باجوہ عدم اعتماد کا حصہ ہوتے تو ہمیں کیوں اس طرف جانے کا کہتے ، جنرل باجوہ نے پی ٹی آئی کے لیے سب کچھ کیا اور اب جب وہ چلے گئے ہیں تو پی ٹی آئی والے ان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے اب جنرل باجوہ کے خلاف ٹرینڈ چلا رہے ہیں ، یہ اچھی بات نہیں ہے، جنرل باجوہ نے تو دریاؤں کا رُخ موڑ دیا تھا۔

مونس الہٰی نے کہا کہ عدالتیں غیر جانبدار ہیں، پنجاب حکومت کے معاملات میں بھی سٹیبلشمنٹ کوئی مداخلت نہیں کر رہی ، نہ ہی عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر میں سٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار ہے۔ اس وقت سٹیبلشمنٹ غیرسیاسی ہے۔

مونس الہٰی کے مطابق ہم نے پی ٹی آئی سے یہ تک کہا کہ ایف آئی آر کاٹنے کے لیے کوئی بھی اپنا پولیس والا دے دیں جو ایف آئی آر کاٹ لے تو انہوں نے ایسا پولیس والا دیا ہی نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button