تازہ ترینخبریںپاکستان

گجرات فسادات سے متعلق امیت شاہ کے بیان پر پاکستان کو تشویش

گجرات فسادات سے متعلق بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا  ہے کہ گجرات کے مسلم کش فسادات میں بی جے پی قیادت کے براہ راست ملوث ہونے کے بیان پر گہری تشویش ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر کا بیان پاکستان کے اس دیرینہ دعوے کی تصدیق کرتا ہے کہ بھارت کے موجودہ وزیراعظم مودی، جو اس وقت گجرات کے وزیراعلیٰ تھے، 2002 کے گجرات فسادات میں مسلمانوں کے قتل عام کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افسوس ہے کہ انسانیت کے خلاف جرائم بی جے پی کے سیاسی فائدے کیلئے کیے گئے اور اب بھی بی جے پی ایک بار پھر اپنی تفرقہ انگیز پالیسیاں کیش کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ بی جے پی کا حالیہ دور حکومت مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک، نفرت اور تشدد پر مبنی ہے، انسانی حقوق کے غیر تسلی بخش ریکارڈ پر بطور وزیراعلیٰ گجرات 2014 تک مودی کے امریکا جیسے ممالک میں داخلے پر پابندی تھی۔

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رواں برس بھارتی سپریم کورٹ نے گجرات فسادات میں مودی کو کلین چٹ دے دی، افسوس بھارت کی پوری قانونی اور انتظامی مشینری بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت گودھرا، گجرات فسادات کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے آزاد انکوائری کمیشن بنائے اور اقلیتوں کے حقوق اور ان کی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق تنظیمیں بھارت میں اسلاموفوبیا کی بگڑتی صورتحال کا سنجیدگی سےنوٹس لیں۔

واضح رہے کہ امیت شاہ نے کہا تھا کہ مودی نے 2002 میں سماج دشمنوں کو ایسا سبق سکھایا پھر کسی کو فساد کی ہمت نہیں ہوئی، بھارتی گجرات میں 2002 کے فسادات میں ہزاروں مسلمانوں کو قتل کیا گیا تھا ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button