تازہ ترینخبریںپاکستان

صدر آرمی چیف کی تقرری میں 25 دن تک تاخیر کر سکتے ہیں، شائق عثمانی

جسٹس (ر) شائق عثمانی نے کہا ہے کہ صدر مملکت آرمی چیف کی تقرری کی سمری اپنے پاس رکھ سکتے اور اس میں 25 دن تک تاخیر کر سکتے ہیں۔

جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی نے آرمی چیف کی تقرری کی سمری سے متعلق صدر مملکت کے آئینی اختیار قانونی پہلوؤں کے بارے میں گفتگو کی۔

جسٹس ریٹائرڈ شائق عثمانی نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں لکھا ہے کہ جو ایڈوائس بھیجی جائے گی صدر اس کی منظوری دیں گے اور آرٹیکل 48 کے مطابق صدر کو 15 دن کے اندر فیصلہ کرنا ہوتا ہے تاہم وہ آرمی چیف کی تقرری کی سمری اپنے پاس رکھ بھی سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر 15 دن کے اندر ایڈوائس واپس بھی بھیج سکتے ہیں اور اگر انہیں دوبارہ سمری دی جائے تو اسے مزید 10 دن تک اپنے پاس رکھ بھی سکتے ہیں۔ اس طرح 25 دن تک تاخیر کر سکتے اور سمری پر مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔

سابق جج نے کہا کہ اگر صدر 15 دن سمری روک لیں اور فہرست میں موجود کوئی جنرل اس دوران ریٹائر ہوجائے تو اس کی بطور آرمی چیف تقرری نہیں ہوسکتی تاہم صدر 25 دن کی تاخیر کریں گے تو جو وزیراعظم کی ایڈوائس ہوگی وہ منظور ہوجائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button