تازہ ترینخبریںدلچسپ و حیرت انگیز

عمران خان کو تحفے میں ملنے والی گھڑی کے ملک اور بیرونِ ملک چرچے

سابق وزیراعظم عمران خان کو تحفے میں ملنے والی گھڑی کے ملک اور بیرونِ ملک چرچے ہورہے ہیں ، اس سے قبل دیگر ممالک کے حکمرانوں کی بھی قیمتی گھڑیاں منظرِ عام پر آچکی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کو تحفے میں ملنے والی گھڑی کے ملک اور بیرونِ ملک چرچے ہورہے ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کو تحفے میں ملنے والی نایاب اور منفرد گھڑی نے طوفان برپا کر رکھا ہے، گھڑی کو کیوں ا ور کہاں بیچا خریدار کون تھا؟رقم کس نے وصول کی ، یہ وہ سوالات ہیں جس آجکل پاکستانی سیاست میں خوب چرچے ہیں۔

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہواکہ لگژری گھڑیاں ا ور اس سے منسلک تنازعہ نے کسی سیاسی شخصیت کو توجہ کا مرکز بنایا ہو ، پاکستان اور دیگر ممالک کے حکمرانوں کی بھی قیمتی گھڑیاں منظرِ عام پر آچکی ہیں۔

سال 2013 میں نواز شریف کی حکومت نے جون میں پہلا بجٹ پیش کیا تو حزبِ اختلاف کی رکن شازیہ مری نے کہا تھا کہ جماعت سے ایسے ہی بجٹ کی توقع تھی جس کے رہنما چھیالیس لاکھ ڈالر کی گھڑی پہنتے ہیں۔

شازی مری کے اس دعوے نے اسپیکر ایاز صادق سمیت اسمبلی میں سب کو حیران کر دیا، نواز شریف کی گھری کے بارے میں کہا گیا کہ یہ ان واحد گھڑیوں میں سے ایک ہے جس میں شہابِ ثاقب کے ٹکڑے جڑے ہیں۔

سال 2015 میں روسی صدر ولادمیر پیوٹن کے ترجمان دمتری پیسکوف کی شادی پر 18 قیراط سونے کی گھڑی موضوعِ بحث رہی، دمیتری پیسکوف نے جو گھری پہنی اس کے مالیت تین لاکھ پاؤنڈ تھی۔

دوہزار پندرہ میں نائجیریا کے صدر محمد وبوحاری کی اہلیہ نے 18 قیرط سونے اور بیش قیمتی ہیروں کی گھڑی ایک تقریب میں پہنی ہوئی تھی، کہا جاتا ہے کہ اس گھڑی کی مالیت تیس لاکھ پاؤنڈ سے زئاد قیمت کی تھی۔

سال 2012 میں چینی سیاستدان یانگ دکائی کی لگژری واچ کلیکشن کا عوام میں خوب چرچا رہا، لوگوں نے یہ سوال کرنا شروع کر دیا کہ اتنی معمولی تنخواہ پر وہ اتنی مہنگی گھڑیاں کیسے خرید پا رہے ہیں، دکائی پر بد عنوانی کے سنگین الزامات لگے اور بعد میں انکو قید کی سزا سنائی گئی۔

اسی طرح 2018 میں تھائی لینڈ کے نائب وزیرِ اعظم جنرل پروات پر سوشل میڈیا پر خوب تنقید کی گئی، جب انہیں کابینہ اجلاس کی تصویر میں ہیرے کی انگوٹھی اور مہنگی گھڑی پہنے دیکھا گیا۔

تھائی صارفین نے اس کے بعد ان دیگر پچیس گھڑیوں کی نشاندہی کی جو سابقہ جنرل نے ماضی میں پہنی تھیں، مگر عہدہ سنبھالنے پر اُن اثاثو کو ظاہر نہیں کیا تھا۔

سال 2016 دوہزار سولہ میں بھارتی ریاست کرناٹکا کے وزیرِ اعلی سدرامایا کی ستر لاکھ روپے مالیت کی سوئس گھڑی سے متعلق سوالات کیے گئے، جزبِ اختلاف نے اس معاملہ کو اسمبلی میں اٹھایا اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

بعد میں وزیرِ اعلی نے بتایا کی انہیں گھڑی انے ڈاکٹر دوست نے تحفے میں دی تھی جو مشرقِ وسطی میں کام کرتے ہیںم، مایا نے گھڑی کو سرکاری اثاثوں میإ جمع کرادیا تھا اور کہا تھا کہ اب کھبی نہیں پہنیں گے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان کی جانب سے تحفے میں ملنے والی اس گھڑی کو توشہ خانہ میں رکھا گیا تھا، توشہ خانہ کے تحفوں کی فروخت ہونے والی آمدن کو مبینہ طور پر اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے پر الیکشن کمیشن نے عمران خان کو ناہل قرار دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button