تازہ ترینجرم کہانیخبریں

برطانوی بحریہ کی سب میرینز میں جنسی ہراسانی کی شکایات

برطانوی بحریہ کے سربراہ نے سب میرینز میں خواتین افسران کے ساتھ جنسی ہراسانی کی متعدد شکایات پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق بحریہ کی ریٹائرڈ خاتون لیفٹیننٹ صوفی بروک نے بتایا کہ سب میرینز میں ہراساں کیے جانے کے اکا دکا واقعات نہیں ہوتے بلکہ مستقل جاری رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مرد افسران اور اہلکاروں نے خواتین افسران کے ناموں پر مشتمل ایک ’ریپ لسٹ‘ بھی بنائی ہوئی ہے جس میں ان کا نام چھٹے نمبر پر تھا

فرسٹ سی لارڈ بین کی کا کہنا ہے کہ انہوں نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، کسی بھی قسم کی ہراسانی اور زیادتی میں ملوث مجرم کو بلا تخصیص کٹہرے میں لایا جائے گا۔

30 سالہ صوفی کا پروموشن بطور سب میرین کمانڈر ہونا تھا لیکن انہیں ہراسانی سے تنگ آکر خودکشی کے خیالات آنے لگے لہٰذا انہیں بحریہ نے فوری طور پر سبکدوش کر دیا۔

واضح رہے کہ برطانوی نیوی کی خواتین افسران کو سب میرینز میں 2011 سے شامل کیے جانے کا آغاز ہوا تھا، قبل ازیں خواتین افسران کو سب میرین میں نہیں بھیجا جاتا تھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button