ColumnImtiaz Aasi

اشرافیہ سے مایوس عوام کی امید ۔۔ امتیاز عاصی

امتیاز عاصی

 

اشرافیہ کی حکمرانی سے مایوس عوام ہیجانی کیفیت میں ہیں انہیںکچھ سجھائی نہیں دے رہا ۔مہنگائی اور بے روزگاری نے ان کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور ایلیٹ کلاس سے تنگ عوام نے عام انتخابات میں عمران خان کو ووٹ دے کر سیاست کی کایا پلٹ دی۔اشرافیہ کے وہم وگمان میں نہیں تھا کوئی انہیں شکست دے سکتا ہے ۔2018 کے انتخابات میں عوام کی بہت بڑی تعداد نے تحریک انصاف کوو وٹ دے کر اقتدار میں دو خاندانوں کی اجارہ داری پر کاری ضرب لگا کر اشرافیہ کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔ اشرافیہ اقتدار میں ہو تو آئینی مدت پوری کرنا اس کا حق بن جاتا ہے کوئی اور اقتدار میں آئے تو ملک اور عوام کے مسائل میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔عوام نے عمران خان کو مسیحا سمجھ کر ووٹ دیئے چلیں کچھ تو تبدیلی آئے گی۔تحریک انصاف کو اقتدار ملے سال ہوا تھا کہ کرونانے آلیا۔حکمرانوں کی تماتر توجہ کرونا متاثرین کے علاج معالجہ اور بے روزگاروں پر لگ گئی ۔خیر عمران خان کی حکومت نے بڑی محنت سے کرونا کا مقابلہ کرنے کا ریکارڈ قائم کیا ساتھ متاثرین کی مالی امداد نہایت شفافیت سے کی ۔
عمران خان مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق حکومت ساڑھے تین سالہ مدت میں اور کچھ کر نہ سکی کم ازکم غریب عوام کے علاج معالجہ کیلئے صحت کارڈ پروگرام کا اجرا کیا جسے حکومت تبدیل ہونے کے باوجود ختم نہیں کیا جاسکا۔ خیبر پختونخوا میں جے یو آئی اور اے این پی کا ووٹ بنک بہت مضبوط تھا2013 سے عمران خان کی جماعت نے اقتدار میں رہ کر ان دونوں جماعتوں کی برسوں کی اجارہ داری کا خاتمہ کر دیا۔ دونوں جماعتوں کو ضمنی الیکشن میں عمران خان سے بری طر ح شکست سے دوچار ہونا پڑا۔جے یو آئی کے امیر فضل الرحمان تو وفاق میں پہلے دن سے عمران خان کی حکومت کے خلاف سرگرم تھے۔ مولانا کو اس بات کا ادراک تھا عمران خان اقتدار میں رہے تو کے پی کے میں جے یو آئی کے رہتے ووٹ بنک ختم ہو جائے گا۔ آخر وہی ہوا جس کا مولانا کو ڈر تھا ۔اس سے پہلے دھیرے دھیرے مولانا جوڑ توڑ میں لگے رہے کبھی آصف زرداری سے اور کبھی شہباز شریف سے ملاقاتوں کو سلسلہ جاری رہا۔درمیان میں شہباز شریف کی بڑوں سے ملاقات کے بعد حکومت بدلنے میں خاصی تیزی آئی بعض ضمیر فروشوں کی خریداری کا ایسا سلسلہ شروع ہو ا،جو عمران خان کی حکومت کے خاتمے پر منتج ہوا۔
اشرافیہ کو ایک بار پھر اقتدارمل گیا خوشی کے شادیادنے بجنے لگے۔وزارت عظمیٰ اشرافیہ کے حصے میں آئی۔شہباز شریف نے کپڑے بیچ کر غریب عوام کو سستا آتا فراہم کرنے کی نوید سنا ئی۔شہباز شریف آٹاکیا سستا کرتے وہ ایک سو بیس روپے کلو ہو گیا،مہنگائی اپنے عروج پر چلی گئی روپے کی قدر روزبروز گر رہی ہے۔عوام کے مسائل تو وہیں رہے وزارت عظمیٰ کی باگ دوڑ سنبھالنے کے بعد پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی طرف خصوصی توجہ دی۔عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لا کراپنے ہونہار بیٹے حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ دلوائی گئی ،جس بھونڈے طریقہ سے حمزہ کو وزارت اعلیٰ دلوائی گئی عوام ششد رہ گئے۔چنانچہ عدالت عظمیٰ کی مداخلت سے اشرافیہ خاندان کے ہونہار فرزند کے خلاف عدم اعتماد لاکر وزارت اعلیٰ ایک منجھے ہوئے سیاست دان چودھری پرویز الٰہی کو مل گئی۔جب سے پرویز الٰہی نے وزارت اعلیٰ سنبھالی ہے، صوبے کی ترقی کی طرف توجہ مرکز کر رکھی ہے۔لیگی حلقے کئی ماہ سے پرویز الٰہی کو اقتدار سے ہٹانے میں لگے تھے۔پہلے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ نون کو اپنے صوبے میں بری طر ح شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔اب حالیہ ضمنی الیکشن نے پی ایم ایل نون کی کمر توڑ دی۔مسلم لیگی کی قیادت کو سمجھ نہیں آرہی ہے، ہوا کیا ہے۔؟اپنے چیف الیکشن کمشنر کی تھپکی کے باوجود پنجاب کا ہاتھوں سے نکل جانا لیگی قیادت میں صف ماتم کا بچھ جانا فطری امر تھا۔ادارے تو پہلے ہی غیر جانبدار ہو چکے تھے انہیں کیا پڑی مفت کی رسوائی لینے کی۔اشرافیہ کی ستائی عوام ایک عرصے سے کسی
مسیحا کی متلاشی تھی۔ عمران خان نے اقتدار کے پرستاروںکو ضمنی الیکشن میں ایک مرتبہ پھرسرپرائز دے کر پنجاب کو اپنا قلعہ سمجھنے والوں کو پیغام دیا ہے عوام باشعور ہو چکے ہیںانہیں اچھے اور برے کی خاصی تمیر ہو چکی ہے۔ اشرافیہ نے جس سرعت سے اپنے خلاف مقدمات کی واپسی کی کاش وہ غریب عوام کی مشکلات کا احساس کرنے میں تیزی کرتے۔عوام کے مسائل تو اب ایک طرف اشرافیہ کو اپنے مستقبل کی فکر لاحق ہے۔ عمران خان عام انتخابات کے انعقاد کیلئے روز بروز دبائو بڑھا رہے ہیں ۔حکومت اور اس کے اتحادیوں کو اس بات کا پورا ادارک ہے کہ انتخابات ہوئے تو ان کا صفایا ہو جائے گا۔ جے یو آئی اور اے این پی جیسی علاقائی جماعتوں کا مستقبل ویسے ہی تاریک ہو چکا ہے۔مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے اپنے خلاف کرپشن مقدمات کی واپسی کرکے غریب عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے۔وفاق میںچند تھانوں کی حکومت عمران خان کے خلاف لاکھ مقدمات قائم کرے عدلیہ اپنے فیصلوں میں آزاد ہے ۔ہمیں نیب قوانین میں ترامیم کے خلاف عدالت عظمیٰ سے اچھا فیصلہ آنے کی امید رکھنی چاہیے۔عدالت عظمیٰ نے نیب کیسز کا ریکارڈ محفوظ کرنے کا حکم دیا ہے جس کا کوئی مقصد ہوگا۔لیگی حلقوں کا کہنا ہے ضمنی الیکشن میں عمران خان نے قومی دولت کا ضیاع کرایا ہے تو عمران خان کے لانگ مارچ روکنے کیلئے48 کروڑکیا امریکہ نے عطیہ کئے ہیں ؟وقت تیزی سے بدل رہا ہے ،ساتھ ملکی سیاست میں خاصی تبدیلی آچکی ہے غریب عوام عمران خان کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔ اس نے نہ قومی دولت کو لوٹا ہے اور نہ بیرون ملک قیمتی جائیدادیں بنائی ہیں اس نے تو کرپشن کی دولت سے جائیدادیں اور بنک اکاونٹس رکھنے والوں کے چہروں سے عوام کو روشنا س کراکر ملک و قوم کی بڑی خدمت کی ہے۔اشرافیہ سے مایوس عوام اب بھی عمران خان کو اپنی آخری امید سمجھتے ہیں۔حکومت چاہے کچھ کر لے عوام کے ذہن بدل چکے ہیں ۔عام انتخابات میں شکست پی ڈی ایم کا مقدر بن چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button